كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ لاَ تُنْكَحُ المَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا صحيح لِأَنَّ عُرْوَةَ حَدَّثَنِي عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ حَرِّمُوا مِنْ الرَّضَاعَةِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: پھوپھی،خالہ نکاح میں ہو توبھتیجی،بھانجی۔۔۔
عروہ نے مجھ سے بیان کیا ، ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رضاعت سے بھی ان تمام رشتوں کو حرام سمجھو جو خون کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں ۔
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جیسے باپ کی خالہ یا باپ کی پھوپھی سے نکاح درست نہیں ، اسی طرح باپ کی خالہ اور اس کے بھانجے کی بیٹی اور باپ کی پھوپھی اور اس کے بھتیجے کی بیٹی میں جمع جائز نہ ہو گا۔
مطلب یہ ہے کہ جیسے باپ کی خالہ یا باپ کی پھوپھی سے نکاح درست نہیں ، اسی طرح باپ کی خالہ اور اس کے بھانجے کی بیٹی اور باپ کی پھوپھی اور اس کے بھتیجے کی بیٹی میں جمع جائز نہ ہو گا۔