كِتَابُ النِّكَاحِ مَا يُتَّقَى مِنْ شُؤْمِ المَرْأَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنْ كَانَ فِي شَيْءٍ فَفِي الْفَرَسِ وَالْمَرْأَةِ وَالْمَسْكَنِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: عورت کی نحوست سے بچنے کا بیان
ہم سے عبد اللہ بن یوسف تنیسی نے بیان کیا ، انہیں امام مالک نے خبر دی ، انہیں ابو حازم نے اور انہیں سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر ( نحوست ) کسی چیز میں ہو تو گھوڑے ، عورت اور گھر میں ہو سکتی ہے ۔
تشریح :
اس کا بیان اوپر گزر چکا ہے ایک حدیث میں ہے کہ انسان کی نیک بختی یہ ہے کہ اس کی عورت اچھی ہو اورسواری اچھی ہو ، گھر اچھا ہو اور بدبختی یہ ہے کہ جورو بری ہو ، گھر براہو ، سواری بری ہو۔ علماء نے کہا ہے عورت کی نحوست یہ ہے کہ بانجھ ہو ، بداخلاق ، زبان دراز ہو۔ گھوڑے کی نحوست یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں اس پرجہاد نہ کیا جائے، شریر بد ذات ہو۔ گھر کی نحوست یہ ہے کہ آنگن تنگ ہو ، ہمسائے برے ہوں لیکن نحوست کے معنی بد فالی کے نہیں ہیں جس کوعوام نحوست سمجھتے ہیں۔ یہ تو دوسری صحیح حدیث میں آچکا ہے کہ بدفالی لینا شرک ہے۔ مثلا باہر جاتے وقت کوئی کانا آدمی سامنے آگیا یا عورت یا بلی گزر گئی یا چھینک آئی تو یہ نہ سمجھنا کہ اب کام نہ ہوگا۔ یہ ایک جہالت کا خیال ہے جس کی دلیل عقل ےا شرع سے بالکل نہیں ہے ، اس طرح تاریخ یا دن یا وقت کی نحوست یہ سب باتیں محض لغو ہیں جو لوگ ان پر اعتقاد رکھتے ہیں وہ پکے جاہل اور ناتربیت یافتہ ہیں۔ ( وحیدی )
اس کا بیان اوپر گزر چکا ہے ایک حدیث میں ہے کہ انسان کی نیک بختی یہ ہے کہ اس کی عورت اچھی ہو اورسواری اچھی ہو ، گھر اچھا ہو اور بدبختی یہ ہے کہ جورو بری ہو ، گھر براہو ، سواری بری ہو۔ علماء نے کہا ہے عورت کی نحوست یہ ہے کہ بانجھ ہو ، بداخلاق ، زبان دراز ہو۔ گھوڑے کی نحوست یہ ہے کہ اللہ کی راہ میں اس پرجہاد نہ کیا جائے، شریر بد ذات ہو۔ گھر کی نحوست یہ ہے کہ آنگن تنگ ہو ، ہمسائے برے ہوں لیکن نحوست کے معنی بد فالی کے نہیں ہیں جس کوعوام نحوست سمجھتے ہیں۔ یہ تو دوسری صحیح حدیث میں آچکا ہے کہ بدفالی لینا شرک ہے۔ مثلا باہر جاتے وقت کوئی کانا آدمی سامنے آگیا یا عورت یا بلی گزر گئی یا چھینک آئی تو یہ نہ سمجھنا کہ اب کام نہ ہوگا۔ یہ ایک جہالت کا خیال ہے جس کی دلیل عقل ےا شرع سے بالکل نہیں ہے ، اس طرح تاریخ یا دن یا وقت کی نحوست یہ سب باتیں محض لغو ہیں جو لوگ ان پر اعتقاد رکھتے ہیں وہ پکے جاہل اور ناتربیت یافتہ ہیں۔ ( وحیدی )