كِتَابُ النِّكَاحِ مَا يُتَّقَى مِنْ شُؤْمِ المَرْأَةِ صحيح حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حَمْزَةَ وَسَالِمٍ ابْنَيْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الشُّؤْمُ فِي الْمَرْأَةِ وَالدَّارِ وَالْفَرَسِ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: عورت کی نحوست سے بچنے کا بیان
ہم سے اسماعیل بن ابی اویس نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے صاحبزادے حمزہ اور سالم نے اور ان سے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نحوست عورت میں ، گھر میںاور گھوڑے میں ہوسکتی ہے ۔ ( نحوست بے برکتی اگر ہوتو ان میں ہو سکتی ہے ۔ )
تشریح :
بداخلاق عورت منحوس ہوتی ہے، ہر وقت گھر میں کل کل رہ سکتی ہے۔ بعض مکان بھی ٹوٹے پھوٹے ہوتے ہیں جن میں ہر وقت جان کو خطرہ ہو سکتاہے اور بعض گھوڑے بھی سرکش ہوتے ہیں جن سے سوار کو خطرہ رہتا ہے نحوست کا یہی مطلب ہے۔
بداخلاق عورت منحوس ہوتی ہے، ہر وقت گھر میں کل کل رہ سکتی ہے۔ بعض مکان بھی ٹوٹے پھوٹے ہوتے ہیں جن میں ہر وقت جان کو خطرہ ہو سکتاہے اور بعض گھوڑے بھی سرکش ہوتے ہیں جن سے سوار کو خطرہ رہتا ہے نحوست کا یہی مطلب ہے۔