كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ مَنْ جَعَلَ عِتْقَ الأَمَةِ صَدَاقَهَا صحيح حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ ثَابِتٍ وَشُعَيْبِ بْنِ الْحَبْحَابِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْتَقَ صَفِيَّةَ وَجَعَلَ عِتْقَهَا صَدَاقَهَا
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: جس نے لونڈی کی آزادی اس کا مہر قرار دیا
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ثابت بنانی اورشعیب بن حبحاب نے اور ان سے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا کو آزاد کیا اور ان کی آزادی کو ان کا مہر قرار دیا ۔
تشریح :
صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا جو جنگ خیبر میں گرفتار ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو آزاد فرما کر اپنے ازواج میں داخل فرمالیا تھا۔ حضرت امام ابو یوسف ومحمد اور حنابلہ اور ثوری اور اہلحدیث کا یہی قول ہے کہ لونڈی کی آزادی یہی اس کا مہر ہو سکتی ہے اور حنفیہ وشافعیہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ تھا اور کسی کو ایسا کرنا درست نہیں۔ اہلحدیث کی دلیل حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے۔ اس میں صاف یہ ہے کہ آزادی ہی مہر قرار پائی۔
شافعیہ اور حنفیہ کہتے ہیں کہ حضرت انس کو دوسرے مہر کا علم نہیں ہوا تو انہوں نے اپنے علم کی نفی کی نہ اصل مہر کی۔ اہلحدیث کہتے ہیں کہ طبرانی اور ابوالشیخ نے خود حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا میری آزادی ہی میرا مہر قرار پائی۔ دلائل کے لحاظ سے یہی مسلک راجح ہے۔ اس لئے اہلحدیث کا مسلک ہی صحیح ہے۔ فتح الباری میں ہے۔ اخذ بظاھرہ من القدماءسعید ابن المسیب وابراہیم النخعی وطاؤ س والزھری ومن فقہاءالامصار الثوری وابو یوسف واحمد واسحاق قالوا اذا اعتق امتہ علی ان یجعل عتقھا صداقھا صح العقد والعتق والمھر علی ظاہر الحدیث۔
صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا جو جنگ خیبر میں گرفتار ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو آزاد فرما کر اپنے ازواج میں داخل فرمالیا تھا۔ حضرت امام ابو یوسف ومحمد اور حنابلہ اور ثوری اور اہلحدیث کا یہی قول ہے کہ لونڈی کی آزادی یہی اس کا مہر ہو سکتی ہے اور حنفیہ وشافعیہ کہتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ تھا اور کسی کو ایسا کرنا درست نہیں۔ اہلحدیث کی دلیل حضرت انس رضی اللہ عنہ کی حدیث ہے۔ اس میں صاف یہ ہے کہ آزادی ہی مہر قرار پائی۔
شافعیہ اور حنفیہ کہتے ہیں کہ حضرت انس کو دوسرے مہر کا علم نہیں ہوا تو انہوں نے اپنے علم کی نفی کی نہ اصل مہر کی۔ اہلحدیث کہتے ہیں کہ طبرانی اور ابوالشیخ نے خود حضرت صفیہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے کہ انہوں نے کہا میری آزادی ہی میرا مہر قرار پائی۔ دلائل کے لحاظ سے یہی مسلک راجح ہے۔ اس لئے اہلحدیث کا مسلک ہی صحیح ہے۔ فتح الباری میں ہے۔ اخذ بظاھرہ من القدماءسعید ابن المسیب وابراہیم النخعی وطاؤ س والزھری ومن فقہاءالامصار الثوری وابو یوسف واحمد واسحاق قالوا اذا اعتق امتہ علی ان یجعل عتقھا صداقھا صح العقد والعتق والمھر علی ظاہر الحدیث۔