كِتَابُ النِّكَاحِ بَابُ تَزْوِيجِ المُعْسِرِ الَّذِي مَعَهُ القُرْآنُ وَالإِسْلاَمُ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نَغْزُو مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ لَنَا نِسَاءٌ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَسْتَخْصِي فَنَهَانَا عَنْ ذَلِكَ
کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان
باب: تنگ دست کی شادی کرانا جس کے پاس۔۔۔
ہم سے محمد بن مثنیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل نے بیان کیا ، ان سے قیس نے بیان کیااور ان سے حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کیا کرتے تھے اور ہمار ے ساتھ بیویاں نہیں تھیں ۔ اس لئے ہم نے کہا کہ یارسول اللہ ! ہم اپنے آپ کو خصی کیوں نہ کرلیں ؟ آپ نے ہمیں اس سے منع فرمایا ۔
تشریح :
آج کل کی نس بندی بھی خصی ہوناہی ہے جو مسلمان کے لئے ہرگز جائز نہیں ہے۔ حضرت امام بخاری نے اس سے باب کا مطلب اس طرح سے نکالا کہ جب خصی ہونے سے آپ نے منع فرمایا تو اب شہوت نکالنے کے لئے نکاح باقی رہ گیا پس معلوم ہوا کہ مفلس کو بھی نکاح کرنا درست ہے۔ سہل کی حدیث میں اس کی صراحت مذکور ہو چکی ہے۔
آج کل کی نس بندی بھی خصی ہوناہی ہے جو مسلمان کے لئے ہرگز جائز نہیں ہے۔ حضرت امام بخاری نے اس سے باب کا مطلب اس طرح سے نکالا کہ جب خصی ہونے سے آپ نے منع فرمایا تو اب شہوت نکالنے کے لئے نکاح باقی رہ گیا پس معلوم ہوا کہ مفلس کو بھی نکاح کرنا درست ہے۔ سہل کی حدیث میں اس کی صراحت مذکور ہو چکی ہے۔