‌صحيح البخاري - حدیث 5070

كِتَابُ النِّكَاحِ مَنْ هَاجَرَ أَوْ عَمِلَ خَيْرًا لِتَزْوِيجِ امْرَأَةٍ فَلَهُ مَا نَوَى صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَمَلُ بِالنِّيَّةِ وَإِنَّمَا لِامْرِئٍ مَا نَوَى فَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ فَهِجْرَتُهُ إِلَى اللَّهِ وَرَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَنْ كَانَتْ هِجْرَتُهُ إِلَى دُنْيَا يُصِيبُهَا أَوْ امْرَأَةٍ يَنْكِحُهَا فَهِجْرَتُهُ إِلَى مَا هَاجَرَ إِلَيْهِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5070

کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان باب: اگرعورت سے شادی کی نیت سے ہجرت کی۔۔۔ ہم سے یحی بن قزعہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے امام مالک نے بیان کیا ، ان سے یحی بن سعید نے ، ان سے محمدبن ابراہیم بن حارث نے ، ان سے علقمہ بن وقاص نے اور ان سے عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عمل کا دار ومدار نیت پر ہے اور ہر شخص کو وہی ملتا ہے جس کی وہ نیت کرے اس لئے جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی رضا حاصل کر نے کے لیے ہو ، اسے اللہ اور اس کے رسول کی رضا حاصل ہو گی لیکن جس کی ہجرت دنیا حاصل کرنے کی نیت سے یا کسی عورت سے شادی کرنے کے اردہ سے ہو ، اس کی ہجرت اسی کے لئے ہے جس کے لئے اس نے ہجرت کی ۔
تشریح : مجتہد اعظم حضرت امام بخاری کا اشارہ اس بنیادی بات کی طرف ہے کہ اسلام میں نیت کی بڑی اہمیت ہے شادی بیاہ کے بھی بہت سے معاملات ایسے ہیں جو نیت پر ہی مبنی ہیں مسلمان کو لازم ہے کہ نیت میں ہر وقت رضائے الہی کا تصور رکھے اور اغراض فاسدہ کا ذہن میں تصور بھی نہ لائے۔ مجتہد اعظم حضرت امام بخاری کا اشارہ اس بنیادی بات کی طرف ہے کہ اسلام میں نیت کی بڑی اہمیت ہے شادی بیاہ کے بھی بہت سے معاملات ایسے ہیں جو نیت پر ہی مبنی ہیں مسلمان کو لازم ہے کہ نیت میں ہر وقت رضائے الہی کا تصور رکھے اور اغراض فاسدہ کا ذہن میں تصور بھی نہ لائے۔