كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ مَدِّ القِرَاءَةِ صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سُئِلَ أَنَسٌ كَيْفَ كَانَتْ قِرَاءَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ كَانَتْ مَدًّا ثُمَّ قَرَأَ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ يَمُدُّ بِبِسْمِ اللَّهِ وَيَمُدُّ بِالرَّحْمَنِ وَيَمُدُّ بِالرَّحِيمِ
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان باب: قرآن مجید پڑھنے میں مد کر نا ۔۔۔ ہم سے عمرو بن عاصم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام نے بیان کیا ، ان سے قتادہ نے کہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے پو چھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرات کیسی تھی ؟ انہوں نے بیان کیا کہ مد کے ساتھ ۔ پھر آپ نے بسم اللہ الر حمٰن الرحیم پڑھا اور کہا کہ بسم اللہ ( میں اللہ کی لام ) کو مد کے ساتھ پڑھتے ، ، الرحمٰن ( میں میم ) کو مد کے ساتھ پڑھتے اور الرحیم ( میں حاء کو ) مد کے ساتھ پڑھتے ۔