‌صحيح البخاري - حدیث 5014

كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ فَضْلِ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ صحيح أَبُو مَعْمَرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَخْبَرَنِي أَخِي قَتَادَةُ بْنُ النُّعْمَانِ أَنَّ رَجُلًا قَامَ فِي زَمَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ مِنْ السَّحَرِ قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ لَا يَزِيدُ عَلَيْهَا فَلَمَّا أَصْبَحْنَا أَتَى الرَّجُلُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5014

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان باب: سورۃ قل ھو اللہ احد کی فضیلت کا بیان اور ابو معمر ( عبد اللہ بن عمرو منقری ) نے اتنا زیادہ کیا کہ ہم سے اسماعیل بن جعفر نے بیان کیا ، ان سے امام مالک بن انس نے ، ان سے عبد الرحمن بن عبداللہ بن عبد الرحمن بن ابی صعصعہ نے ، ان سے ان کے والد نے اور ان سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ نے کہ مجھے میرے بھائی حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ ایک صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سحری کے وقت سے کھڑے قل ھو اللہ احد پڑھتے رہے ۔ ان کے سوا اور کچھ نہیں پڑھتے تھے ۔ پھر جب صبح ہوئی تو دوسرے صحابی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے ( باقی حصہ ) پچھلی حدیث کی طرح بیان کیا ۔
تشریح : اس سورت سے خصوصی محبت اور اس کا ورد وظیفہ ترقیات دارین کے لئے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میںتوحید خالص کابیان اور جملہ اقسام شرک کی مذمت اور عقائد باطلہ کی بیخ کنی ہے۔ تشریح : یہ حدیث آگے موصولا ً مذکور ہوگی اس میںیہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فوج کا سردار بنا کر بھیجا وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتا اور ہر رکعت میں قرات قل ھو اللہ احد پر ختم کرتا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ اس سے کہہ دو کہ اللہ پاک بھی اس سے محبت رکھتا ہے۔ دوسری روایت میں ہے کہ قل ھو اللہ کی محبت نے تجھ کو جنت میں داخل کردیاہے۔ تیسری حدیث میں ہے جو شخص سوتے وقت سوبار قل ھواللہ احد کو پڑھ لیا کرے قیامت کے دن پروردگار فرمائے گا میرے بندے! جنت میں داخل ہو جا جو تیرے داہنے طرف ہے۔ اس سورت کے تین بار پڑھ لینے سے پور ے قرآن مجید کے ختم کا ثواب مل جاتا ہے۔ اس سورت سے خصوصی محبت اور اس کا ورد وظیفہ ترقیات دارین کے لئے اکسیر کا درجہ رکھتا ہے کیونکہ اس میںتوحید خالص کابیان اور جملہ اقسام شرک کی مذمت اور عقائد باطلہ کی بیخ کنی ہے۔ تشریح : یہ حدیث آگے موصولا ً مذکور ہوگی اس میںیہ ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو فوج کا سردار بنا کر بھیجا وہ اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتا اور ہر رکعت میں قرات قل ھو اللہ احد پر ختم کرتا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا کہ اس سے کہہ دو کہ اللہ پاک بھی اس سے محبت رکھتا ہے۔ دوسری روایت میں ہے کہ قل ھو اللہ کی محبت نے تجھ کو جنت میں داخل کردیاہے۔ تیسری حدیث میں ہے جو شخص سوتے وقت سوبار قل ھواللہ احد کو پڑھ لیا کرے قیامت کے دن پروردگار فرمائے گا میرے بندے! جنت میں داخل ہو جا جو تیرے داہنے طرف ہے۔ اس سورت کے تین بار پڑھ لینے سے پور ے قرآن مجید کے ختم کا ثواب مل جاتا ہے۔