كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ القُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ وَثُمَامَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ مَاتَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَجْمَعْ الْقُرْآنَ غَيْرُ أَرْبَعَةٍ أَبُو الدَّرْدَاءِ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَبُو زَيْدٍ قَالَ وَنَحْنُ وَرِثْنَاهُ
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
باب: صحابہ میں قرآن کے قاری کون کون تھے؟
ہم سے معلی بن اسد نے بیان کیا ‘ کہا ہم سے عبد اللہ بن مثنی نے بیان کیا ‘ کہا کہ مجھ سے ثابت بنانی اور ثمامہ نے بیان کیا اور ان سے حضرت انس نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک قرآن مجید کو چار صحابیوں کے سوا اور کسی نے جمع نہیں کیا تھا ۔ ابو درداء‘ معاذ بن جبل ‘ زید بن ثابت اور ابو زید رضی اللہ عنہم ۔ حضرت انس نے کہا کہ حضرت ابو زید کے وارث ہم ہوئے ہیں ۔
تشریح :
ان کی کوئی اولاد نہ تھی ‘انس ان کے بھتیجے تھے ‘اسی لئے انہوں نے اپنے آپ کو ان کا وارث بتلایا اس میں علمی وراثت بھی داخل ہے شارحین لکھتے ہیں۔ ونحن ورثناہ رد علی من قال ان ابا زید ھو سعد عبید الاوسی لان انسبنا ھو خزرجی فابو زید ھو احد عمو متہ الذی ورثہ کیف یکون اوسیا کما ورد فی المناقب عن روایۃ قتادۃ قلت لانس من ابی زید قال ھو احد عمومتی ( حاشیہ بخاری ) خلاصہ یہ کہ ابو زید حضرت انس کے ایک چچا ہیں وہ سعد عبیداوسی نہیں ہیں اس لئے کہ انس خزرجی نہیں پس جن لوگوں نے زید سے سعد عبیداوسی کو مراد لیا ہے ان کا خیال درست نہیں ہے۔
ان کی کوئی اولاد نہ تھی ‘انس ان کے بھتیجے تھے ‘اسی لئے انہوں نے اپنے آپ کو ان کا وارث بتلایا اس میں علمی وراثت بھی داخل ہے شارحین لکھتے ہیں۔ ونحن ورثناہ رد علی من قال ان ابا زید ھو سعد عبید الاوسی لان انسبنا ھو خزرجی فابو زید ھو احد عمو متہ الذی ورثہ کیف یکون اوسیا کما ورد فی المناقب عن روایۃ قتادۃ قلت لانس من ابی زید قال ھو احد عمومتی ( حاشیہ بخاری ) خلاصہ یہ کہ ابو زید حضرت انس کے ایک چچا ہیں وہ سعد عبیداوسی نہیں ہیں اس لئے کہ انس خزرجی نہیں پس جن لوگوں نے زید سے سعد عبیداوسی کو مراد لیا ہے ان کا خیال درست نہیں ہے۔