‌صحيح البخاري - حدیث 5003

كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ القُرَّاءِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ﷺ صحيح حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ قَالَ سَأَلْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَنْ جَمَعَ الْقُرْآنَ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَرْبَعَةٌ كُلُّهُمْ مِنْ الْأَنْصَارِ أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ وَمُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَأَبُو زَيْدٍ تَابَعَهُ الْفَضْلُ عَنْ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ ثُمَامَةَ عَنْ أَنَسٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 5003

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان باب: صحابہ میں قرآن کے قاری کون کون تھے؟ ہم سے حفص بن عمر بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے قتادہ نے بیان کیا ، کہا کہ میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں قرآن کو کن لوگوں نے جمع کیا تھا ، انہوں نے بتلایا کہ چار صحابیوں نے ، یہ چاروں قبیلہ انصار سے ہیں ۔ ابی بن کعب ، معاذبن جبل ، زید بن ثابت اور ابو زید ۔ اس روایت کی متابعت فضل نے حسین بن واقد سے کی ہے ۔ ان سے ثمامہ نے اور ان سے حضرت انس رضی اللہ عنہ نے ۔
تشریح : ( حضرت انس نے یہ اپنی معلومات کی بنا پر کہا ہے۔ ان چار کے علاوہ اور بھی کئی بزرگ صحابی ہیں‘جنہوں نے بقدر توفیق قرآن مجیدجمع فرمایا تھا حضرت انس کی مراد پورے قرآن مجید سے ہے کہ سارا قرآن صرف ان چار حضرات نے جمع کیا تھا ) ( حضرت انس نے یہ اپنی معلومات کی بنا پر کہا ہے۔ ان چار کے علاوہ اور بھی کئی بزرگ صحابی ہیں‘جنہوں نے بقدر توفیق قرآن مجیدجمع فرمایا تھا حضرت انس کی مراد پورے قرآن مجید سے ہے کہ سارا قرآن صرف ان چار حضرات نے جمع کیا تھا )