كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابٌ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ بِالْخَيْرِ وَأَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ لِأَنَّ جِبْرِيلَ كَانَ يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ فِي شَهْرِ رَمَضَانَ حَتَّى يَنْسَلِخَ يَعْرِضُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقُرْآنَ فَإِذَا لَقِيَهُ جِبْرِيلُ كَانَ أَجْوَدَ بِالْخَيْرِ مِنْ الرِّيحِ الْمُرْسَلَةِ
کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان
باب
ہم سے یحییٰ بن قزعہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ان سے عبد اللہ بن عبد اللہ نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خیر خیرات کرنے میں سب سے زیادہ سخی تھے اور رمضان میں آپ کی سخاوت کی تو کوئی حد ہی نہیں تھی کیونکہ رمضان کے مہینوں میں حضرت جبریل آپ سے آ کر ہر رات ملتے تھے یہا ں تک کہ رمضان کا مہینہ ختم ہو جاتا وہ ان راتوں میں آنحضرت کے ساتھ قرآن مجید کا دورہ کیا کرتے تھے ۔ جب حضرت جبریل علیہ السلام آپ سے ملتے تو اس زمانہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تیز ہوا سے بھی بڑھ کر سخی ہوجاتے تھے ۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )
تشریح :
سخاوت سے مالی جانی جسمانی وروحانی ہر قسم کی سخاوتیں مراد ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان جملہ اقسام سخاوت کے جامع تھے سچ ہے۔
بلغ العلی بکمالہ
کشف الد جیٰ بجمالہ
حسنت جمیع خصالہ
صلوا علیہ و آلہ
سخاوت سے مالی جانی جسمانی وروحانی ہر قسم کی سخاوتیں مراد ہیں اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ان جملہ اقسام سخاوت کے جامع تھے سچ ہے۔
بلغ العلی بکمالہ
کشف الد جیٰ بجمالہ
حسنت جمیع خصالہ
صلوا علیہ و آلہ