‌صحيح البخاري - حدیث 4984

كِتَابُ فَضَائِلِ القُرْآنِ بَابُ نَزَلَ القُرْآنُ بِلِسَانِ قُرَيْشٍ وَالعَرَبِ وَقَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: صحيح حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ حَدَّثَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَأَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ قَالَ فَأَمَرَ عُثْمَانُ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ وَسَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ الزُّبَيْرِ وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ أَنْ يَنْسَخُوهَا فِي الْمَصَاحِفِ وَقَالَ لَهُمْ إِذَا اخْتَلَفْتُمْ أَنْتُمْ وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ فِي عَرَبِيَّةٍ مِنْ عَرَبِيَّةِ الْقُرْآنِ فَاكْتُبُوهَا بِلِسَانِ قُرَيْشٍ فَإِنَّ الْقُرْآنَ أُنْزِلَ بِلِسَانِهِمْ فَفَعَلُوا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4984

کتاب: قرآن کے فضائل کا بیان باب: قرآن قریش اور عرب کے محاورہ میں نازل ہوا ہم سے ابو الیمان نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعیب نے بیان کیا ، ان سے زہری نے اور انہیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے خبر دی ، انہوں نے بیان کیا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے زید بن ثابت ، سعید بن عاص ، عبد اللہ بن زبیر ، عبد الرحمن بن حارث بن ہشام رضی اللہ عنہم کو حکم دیا کہ قرآن مجید کو کتابی شکل میں لکھیں اور فرمایا کہ اگر قرآن کے کسی محاور ے میں تمہارا حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے اختلاف ہو تو اس لفظ کو قریش کے محاورہ کے مطابق لکھو ، کیونکہ قرآن ان ہی کے محاورے پر نازل ہوا ہے چنانچہ انہوں نے ایسا ہی کیا ۔
تشریح : حدیث بالا میں لفظ واخبرنی انس بن مالک کی جگہ بعض نسخوں میں فاخبرنی ہے یہ حدیث مختصر ہے پوری حدیث آئندہ باب میں آئے گی اس واؤ عطف کا مطلب معلوم ہوجائے گا۔ حدیث بالا میں لفظ واخبرنی انس بن مالک کی جگہ بعض نسخوں میں فاخبرنی ہے یہ حدیث مختصر ہے پوری حدیث آئندہ باب میں آئے گی اس واؤ عطف کا مطلب معلوم ہوجائے گا۔