كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ سُورَةُ إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الكَوْثَرَ صحيح حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ الْكَاهِلِيُّ حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَ سَأَلْتُهَا عَنْ قَوْلِهِ تَعَالَى إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ قَالَتْ نَهَرٌ أُعْطِيَهُ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاطِئَاهُ عَلَيْهِ دُرٌّ مُجَوَّفٌ آنِيَتُهُ كَعَدَدِ النُّجُومِ رَوَاهُ زَكَرِيَّاءُ وَأَبُو الْأَحْوَصِ وَمُطَرِّفٌ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: سورۃ کوثر کی تفسیر ہم سے خالد بن یزید کاہلی نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے اسرائیل نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے بیان کیا ، ان سے ابو عبیدہ نے کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد ” انا اعطیناک الخ‘ ‘ یعنی میں نے آپ کو ” کوثر “ عطا کیا ہے کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتلایا کہ یہ ( کوثر ) ایک نہر ہے جو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بخشی گئی ہے ، اس کے دو کنارے ہیں جن پر خولدار موتیوں کے ڈیرے ہیں ۔ اس کے آبخورے ستاروں کی طرح ان گنت ہیں ۔ اس حدیث کی روایت زکریا اور ابو الاحوص اور مطرف نے ابو اسحاق سے کی ہے ۔