‌صحيح البخاري - حدیث 4959

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ كَلَّا لَئِنْ لَمْ يَنْتَهِ لَنَسْفَعَنْ بِالنَّاصِيَةِ نَاصِيَةٍ كَاذِبَةٍ خَاطِئَةٍ صحيح حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأُبَيٍّ إِنَّ اللَّهَ أَمَرَنِي أَنْ أَقْرَأَ عَلَيْكَ لَمْ يَكُنْ الَّذِينَ كَفَرُوا قَالَ وَسَمَّانِي قَالَ نَعَمْ فَبَكَى

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4959

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( کلا لئن لم الایۃ )) کی تفسیر ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا کہ ہم سے غندر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، میں نے قتادہ سے سنا اور انہوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ابی بن کعب سے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے کہ تمہیں سورۃ لم یکن الذین کفروا پڑھ کر سناؤں ۔ حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ نے عرض
تشریح : یہ سورت مدنی ہے۔ اس میں آٹھ آیات ہیں۔ خوشی کے مارے رونے لگے کہ کہاں میں ایک ناچیز بندہ اور کہاں وہ شہنشاہ ارض وسما ئ۔ بعضوں نے کہا کہ ڈر سے رو دیئے کہ اس عنایت ونوازش کا شکریہ تجھ سے کیونکر ہوسکے گا۔ عرب کے اہل کتاب اور مشرکین اپنے خیالات باطلہ واوہام فاسدہ پر اس قدر قانع تھے کہ وہ کسی قیمت پر بھی ان کو چھوڑنے والے نہ تھے لیکن اللہ نے ایک ایسا بہترین رسول جو مجسم دلیل تھا مبعوث فرمایا کہ ان کی پاکیزہ تعلیمات سے کتنے خوش نصیب راہ راست پر آگئے ۔ کتنوں کو ہدایت نصیب ہوئی ۔ سورۃ بینہ میں اللہ پاک نے اسی مضمون کو بہترین انداز میں بیان فرمایا ہے اور قرآن پاک کو صفحا ً مطہرۃ اور رسول کریم کو لفظ بینۃ سے تعبیر فرمایا ہے۔ صدق اللہ تبارک وتعالیٰ امنا بہ وصدقنا ربنافاکتبنا مع الشاھدین ( آمین ) یہ سورت مدنی ہے۔ اس میں آٹھ آیات ہیں۔ خوشی کے مارے رونے لگے کہ کہاں میں ایک ناچیز بندہ اور کہاں وہ شہنشاہ ارض وسما ئ۔ بعضوں نے کہا کہ ڈر سے رو دیئے کہ اس عنایت ونوازش کا شکریہ تجھ سے کیونکر ہوسکے گا۔ عرب کے اہل کتاب اور مشرکین اپنے خیالات باطلہ واوہام فاسدہ پر اس قدر قانع تھے کہ وہ کسی قیمت پر بھی ان کو چھوڑنے والے نہ تھے لیکن اللہ نے ایک ایسا بہترین رسول جو مجسم دلیل تھا مبعوث فرمایا کہ ان کی پاکیزہ تعلیمات سے کتنے خوش نصیب راہ راست پر آگئے ۔ کتنوں کو ہدایت نصیب ہوئی ۔ سورۃ بینہ میں اللہ پاک نے اسی مضمون کو بہترین انداز میں بیان فرمایا ہے اور قرآن پاک کو صفحا ً مطہرۃ اور رسول کریم کو لفظ بینۃ سے تعبیر فرمایا ہے۔ صدق اللہ تبارک وتعالیٰ امنا بہ وصدقنا ربنافاکتبنا مع الشاھدین ( آمین )