كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ سُورَةُ إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ صحيح حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْكَةَ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ح و حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ عَنْ يَحْيَى عَنْ أَبِي يُونُسَ حَاتِمِ بْنِ أَبِي صَغِيرَةَ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ أَحَدٌ يُحَاسَبُ إِلَّا هَلَكَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ أَلَيْسَ يَقُولُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَأَمَّا مَنْ أُوتِيَ كِتَابَهُ بِيَمِينِهِ فَسَوْفَ يُحَاسَبُ حِسَابًا يَسِيرًا قَالَ ذَاكَ الْعَرْضُ يُعْرَضُونَ وَمَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ هَلَكَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: سورۃ (( اذا السماءانشقت )) کی تفسیر ہم سے عمرو بن علی نے بیان کیا ، کہاہم سے یحییٰ نے بیان کیا ، ان سے عثمان بن اسود نے بیان کیا ، انہوں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا اور انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میں نے بنی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ ہم سے سلیمان بن حرب نے بیان کیا ، کہا ہم سے حماد بن زید نے بیان کیا ، ان سے ایوب نے ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے انہوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ۔ ہم سے مسدد نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ نے ، ان سے ابوےونس حاتم بن ابی صغیرہ نے ، ان سے ابن ابی ملیکہ نے ، ان سے قاسم نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس کسی سے بھی قیامت کے دن حساب لے لیا گیا وہ ہلاک ہوجائے گا ۔ حضرت عائشہ نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اللہ مجھے آپ پر قربان کرے ، کیا اللہ تعالیٰ نے یہ ارشاد نہیں فرمایا کہ فاما من اوتی کتابہ بیمینہ فسوف یحاسب حسابا یسیرا ” جس کسی کا نامہ اعمال اس کے داہنے ہاتھ میں ملے گا سواس سے آسان حساب لیا جائے گا “ آنحضرت نے فرمایا آیت میں جس حساب کا ذکر ہے وہ تو پیشی ہوگی ۔ وہ صرف پیش کئے جائیں گے ( اور بغیر حساب چھوٹ جائیں گے ) لیکن جس سے بھی پوری طرح حساب لے لیا گیا وہ ہلاک ہوگا ۔