كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {هَذَا يَوْمُ لاَ يَنْطِقُونَ} صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَارٍ إِذْ نَزَلَتْ عَلَيْهِ وَالْمُرْسَلَاتِ فَإِنَّهُ لَيَتْلُوهَا وَإِنِّي لَأَتَلَقَّاهَا مِنْ فِيهِ وَإِنَّ فَاهُ لَرَطْبٌ بِهَا إِذْ وَثَبَتْ عَلَيْنَا حَيَّةٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَابْتَدَرْنَاهَا فَذَهَبَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وُقِيَتْ شَرَّكُمْ كَمَا وُقِيتُمْ شَرَّهَا قَالَ عُمَرُ حَفِظْتُهُ مِنْ أَبِي فِي غَارٍ بِمِنًى
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ھذا یوم لا ینطقون الایۃ )) کی تفسیر ہم سے عمر بن حفص نے بیان کیا ، کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا ، کہا ہم سے اعمش نے بیان کیا ، کہا مجھ سے ابراہیم نے بیان کیا ، ان سے اسود نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غار میں تھے کہ آنحضرت پر سورۃ ” والمر سلات “ نازل ہوئی ، پھر آنحضرت نے اس کی تلاوت کی اور میں نے اسے آپ ہی کے منہ سے یاد کر لیا ۔ وحی سے آپ کی منہ کی تازگی اس وقت بھی باقی تھی کہ اتنے میں غار کی طرف ایک سانپ لپکا ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے مار ڈالو ۔ ہم اس کی طرف بڑھے لیکن وہ بھاگ گیا ۔ آنحضرت نے اس پر فرمایا کہ وہ بھی تمہارے شر سے اس طرح بچ نکلا جیسا کہ تم اس کے شر سے بچ گئے ۔ عمر بن حفص نے کہا مجھے یہ حدیث یاد ہے ، میں نے اپنے والد سے سنی تھی ، انہوں نے اتنا اور بڑھایا تھا کہ وہ غار منیٰ میں تھا ۔