‌صحيح البخاري - حدیث 4918

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ {عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ} صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَعْبَدِ بْنِ خَالِدٍ قَالَ سَمِعْتُ حَارِثَةَ بْنَ وَهْبٍ الْخُزَاعِيَّ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ الْجَنَّةِ كُلُّ ضَعِيفٍ مُتَضَعِّفٍ لَوْ أَقْسَمَ عَلَى اللَّهِ لَأَبَرَّهُ أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِأَهْلِ النَّارِ كُلُّ عُتُلٍّ جَوَّاظٍ مُسْتَكْبِرٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4918

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت عتل بعد ذالک زنیم کی تفسیر ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے عبد بن خالد سے بیان کیا ، کہا کہ میں نے حارثہ بن وہب خزاعی رضی اللہ عنہ سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ میںنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ فرما رہے تھے کہ میں تمہیں بہشتی آدمی کے متعلق نہ بتا دوں ۔ وہ دیکھنے میں کمزور ناتواں ہوتا ہے ( لیکن اللہ کے یہاں اس کا مرتبہ یہ ہے کہ ) اگر کسی بات پر اللہ کی قسم کھا لے تو اللہ اسے ضرور پوری کر دیتا ہے اور کیا میں تمہیں دوزخ والوں کے متعلق نہ بتا دوں ہربدخو بھاری جسم والا اور تکبر کرنے والا ۔
تشریح : معلوم ہوا کہ زیادہ تر مستجاب الدعوات ہوتے ہیں بظاہر بہت کمزور ناتواں غیر مشہور مگر ان کے دل محبت الٰہی سے بھر پور ہوتے ہیں۔ جعلنااللہ منھم آمین۔ معلوم ہوا کہ زیادہ تر مستجاب الدعوات ہوتے ہیں بظاہر بہت کمزور ناتواں غیر مشہور مگر ان کے دل محبت الٰہی سے بھر پور ہوتے ہیں۔ جعلنااللہ منھم آمین۔