كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ {عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ} صحيح حَدَّثَنَا مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عُتُلٍّ بَعْدَ ذَلِكَ زَنِيمٍ قَالَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْشٍ لَهُ زَنَمَةٌ مِثْلُ زَنَمَةِ الشَّاةِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت عتل بعد ذالک زنیم کی تفسیر ہم سے محمود نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبیداللہ نے بیان کیا ، ان سے اسرائیل نے ، ان سے ابو حصین نے ، ان سے مجاہد نے اور ان سے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے آیت عتل بعد ذالک زنیم یعنی وہ ظالم سخت مزاج ہے ۔ اس کے علاوہ حرامی بھی ہے “ کے متعلق فرمایا کہ یہ آیت قریش کے ایک شخص کے بارے میں ہوئی تھی اس کی گردن میںنشانی تھی جیسے بکری میں نشانی ہوتی ہے کہ بعض ان میں کا کوئی عضو بڑھا ہوا ہوتا ہے ۔