كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ} صحيح حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ ذَكَرْتُ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ حَدِيثَ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَعَنَ اللَّهُ الْوَاصِلَةَ فَقَالَ سَمِعْتُهُ مِنْ امْرَأَةٍ يُقَالُ لَهَا أُمُّ يَعْقُوبَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَ حَدِيثِ مَنْصُورٍ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( وما اٰتاکم الرسول فخذوہ الایۃ )) کی تفسیر
ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرحمن بن مہدی نے بیان کیا ، ان سے سفیان ثوری نے بیان کیا کہ میں نے عبدالرحمن بن عابس سے منصور بن معتمر کی حدیث کا ذکر کیا جو وہ ابراہیم سے بیان کرتے تھے کہ ان سے علقمہ نے اور ان سے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سر کے قدرتی بالوں کے ساتھ مصنوعی بال لگانے والیوں پر لعنت بھیجی تھی ، عبدالرحمن بن عابس نے کہا کہ میں نے بھی ام یعقوب نامی ایک عورت سے سنا تھا وہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ منصور کی حدیث کے مثل بیان کرتی تھی ۔
تشریح :
قدرتی بالوں میں مصنوعی بال لگاکر خوبصورتی پیدا کرنے کا رجحان آج کل بہت بڑھ رہا ہے اللہ مسلمان عورتوں کو ہدایت بخشے آمین۔
قدرتی بالوں میں مصنوعی بال لگاکر خوبصورتی پیدا کرنے کا رجحان آج کل بہت بڑھ رہا ہے اللہ مسلمان عورتوں کو ہدایت بخشے آمین۔