كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ 55سُورَةُ الرَّحْمَنِ قَوْلِهِ: {وَمِنْ دُونِهِمَا جَنَّتَانِ} صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَنَّتَانِ مِنْ فِضَّةٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَجَنَّتَانِ مِنْ ذَهَبٍ آنِيَتُهُمَا وَمَا فِيهِمَا وَمَا بَيْنَ الْقَوْمِ وَبَيْنَ أَنْ يَنْظُرُوا إِلَى رَبِّهِمْ إِلَّا رِدَاءُ الْكِبْرِ عَلَى وَجْهِهِ فِي جَنَّةِ عَدْنٍ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: 55سورۃ رحمن کی تفسیر آیت (( ومن دونھما جنتان الایۃ )) کی تفسیر
ہم سے عبداللہ بن ابی الاسود نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن عبدالصمد العمی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو عمران الجونی نے بیان کیا ، ان سے ابو بکر بن عبداللہ بن قیس نے اور ان سے ان کے والد ( عبداللہ بن قیس ابو موسیٰ اشعری ) نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( جنت میں ) دو باغ ہوں گے جن کے برتن اور تمام دوسری چیزیں چاندی کی ہوں گی اور دو دوسرے باغ ہوں گے جن کے برتن اور تمام دوسری چیزیں سونے کے ہوں گے اور جنت عدن سے جنتیوں کے اپنے رب کے دیدار میں کوئی چیز سوائے کبریائی کی چادر کے جو اس کے منہ پر ہوگی ، حائل نہ ہوگی ۔
تشریح :
یا اللہ ! قیامت کے دن ہم سب کو اپنے دیدار پر انوار سے مشرف فرمائیو آمین۔
یا اللہ ! قیامت کے دن ہم سب کو اپنے دیدار پر انوار سے مشرف فرمائیو آمین۔