‌صحيح البخاري - حدیث 4813

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَمَنْ فِي الأَرْضِ، إِلَّا مَنْ شَاءَ اللَّهُ، ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَى فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنْظُرُونَ} صحيح حَدَّثَنِي الْحَسَنُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ خَلِيلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ عَنْ زَكَرِيَّاءَ بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنِّي أَوَّلُ مَنْ يَرْفَعُ رَأْسَهُ بَعْدَ النَّفْخَةِ الْآخِرَةِ فَإِذَا أَنَا بِمُوسَى مُتَعَلِّقٌ بِالْعَرْشِ فَلَا أَدْرِي أَكَذَلِكَ كَانَ أَمْ بَعْدَ النَّفْخَةِ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4813

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ونفخ فی الصور فصعق من فی السموات )) کی تفسیر مجھ سے حسن نے بیان کیا ، کہا ہم سے اسماعیل بن خلیل نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدالرحیم نے خبر دی ، انہیں زکریا بن ابی زائدہ نے ، انہیں عامر نے اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، آخری مرتبہ صور پھونکے جانے کے بعد سب سے پہلے اپنا سراٹھانے والا میں ہوں گا لیکن اس وقت میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دیکھوں گا کہ عرش کے ساتھ لپٹے ہوئے ہیں ، اب مجھے نہیںمعلوم کہ وہ پہلے ہی سے اسی طرح تھے یا دوسرے صور کے بعد ( مجھ سے پہلے ) اٹھ کر عرش الٰہی کو تھام لیں گے ۔