كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لاَ تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا، إِنَّهُ هُوَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ} صحيح حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ أَخْبَرَهُمْ قَالَ يَعْلَى إِنَّ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ أَخْبَرَهُ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ نَاسًا مِنْ أَهْلِ الشِّرْكِ كَانُوا قَدْ قَتَلُوا وَأَكْثَرُوا وَزَنَوْا وَأَكْثَرُوا فَأَتَوْا مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا إِنَّ الَّذِي تَقُولُ وَتَدْعُو إِلَيْهِ لَحَسَنٌ لَوْ تُخْبِرُنَا أَنَّ لِمَا عَمِلْنَا كَفَّارَةً فَنَزَلَ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ وَلَا يَقْتُلُونَ النَّفْسَ الَّتِي حَرَّمَ اللَّهُ إِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا يَزْنُونَ وَنَزَلَتْ قُلْ يَا عِبَادِيَ الَّذِينَ أَسْرَفُوا عَلَى أَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوا مِنْ رَحْمَةِ اللَّهِ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( قل یا عبادی الذین الایۃ )) کی تفسیر میں مجھ سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی ، انہیں ابن جریج نے خبر دی ، ان سے یعلیٰ بن مسلم نے بیان کیا ، انہیں سعید بن جبیر نے خبر دی اور انہیں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہ مشرکین میں بعض نے قتل کا گناہ کیا تھا اور کثرت سے کیا تھا ۔ اسی طرح زنا کاری بھی کثرت سے کرتے رہے تھے ۔ پھر وہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور عرض کیاکہ آپ جو کچھ کہتے ہیں اور جس کی طرف دعوت دیتے ہیں ( یعنی اسلام ) یقینا اچھی چیز ہے ، لیکن ہمیں یہ بتایئے کہ اب تک ہم نے جو گناہ کئے ہیں وہ اسلام لانے سے معاف ہوں گے یا نہیں ؟ اس پر یہ آیت نازل ہوئی ۔ “ اور وہ لوگ جو اللہ کے سوا اور کسی دوسرے معبود کو نہیںپکارتے اور کسی بھی جان کو قتل نہیں کرتے جس کا قتل کرنا اللہ نے حرام کیاہے ، ہاں مگرحق کے ساتھ ، ، اور یہ آیت نازل ہوئی ” آپ کہہ دیںکہ اے میرے بندو ! جو اپنے نفسوںپر زیادتیاں کر چکے ہو ، اللہ کی رحمت سے نا امیدمت ہو ، بے شک اللہ سارے گناہوں کو معاف کردے گا ۔ بے شک اللہ وہ بڑا ہی بخشنے والا نہایت ہی مہربان ہے “ ۔