كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لاَ تَكُونُوا كَالَّذِينَ آذَوْا مُوسَى} صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا عَوْفٌ عَنْ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ وَخِلَاسٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مُوسَى كَانَ رَجُلًا حَيِيًّا وَذَلِكَ قَوْلُهُ تَعَالَى يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ آذَوْا مُوسَى فَبَرَّأَهُ اللَّهُ مِمَّا قَالُوا وَكَانَ عِنْدَ اللَّهِ وَجِيهًا
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( لا تکونوا کا لذین اٰٰذوا موسیٰ الایۃ )) کی تفسیر
ہم سے اسحاق بن ابراہیم نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو روح بن عبادہ نے خبر دی ، انہوں نے کہا ہم سے عوف نے بیان کیا ، ان سے حسن بصری اور محمد بن سیرین اور خلاس نے اوران سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، موسیٰ علیہ السلام بڑے با حیا تھے ، اسی کے متعلق اللہ تعالیٰ کایہ ارشاد ہے کہ ” اے ایمان والو ! ان لوگوں کی طرح نہ ہوجانا جنہوں نے موسیٰ علےہ السلام کو ایذا پہنچائی تھی ، سو اللہ نے انہیں بری ثابت کر دیا اور اللہ کے نزدیک وہ بڑے عزت والے تھے ۔ “
تشریح :
تشریح : بعض کم عقلوں نے یہ مشہورکر رکھا تھا کہ موسیٰ علیہ السلام جو اس قدر حیا کرتے ہیں اور ستر چھپا تے ہیں اس کی وجہ یہ کہ ان کے جسم میں عیب ہے۔ اللہ پاک نے ایک دن جبکہ آپ ایک پتھر پر کپڑوں کو رکھ کر غسل فرما رہے تھے اس پتھر کو حکم دیا وہ آپ کے کپڑے لے کر بھاگا اور موسیٰ علیہ السلام اسی کے پیچھے اپنے کپڑوں کے لئے بھاگے یہاں تک کہ ان لوگوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اندرونی جسم دیکھا اوران کو آپ کے بے عیب ہونے کا یقین ہو گیا۔ اسی طرف آیت میں اشارہ ہے واللہ اعلم بالصواب۔
تشریح : بعض کم عقلوں نے یہ مشہورکر رکھا تھا کہ موسیٰ علیہ السلام جو اس قدر حیا کرتے ہیں اور ستر چھپا تے ہیں اس کی وجہ یہ کہ ان کے جسم میں عیب ہے۔ اللہ پاک نے ایک دن جبکہ آپ ایک پتھر پر کپڑوں کو رکھ کر غسل فرما رہے تھے اس پتھر کو حکم دیا وہ آپ کے کپڑے لے کر بھاگا اور موسیٰ علیہ السلام اسی کے پیچھے اپنے کپڑوں کے لئے بھاگے یہاں تک کہ ان لوگوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اندرونی جسم دیکھا اوران کو آپ کے بے عیب ہونے کا یقین ہو گیا۔ اسی طرف آیت میں اشارہ ہے واللہ اعلم بالصواب۔