‌صحيح البخاري - حدیث 4780

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ 32سُورَةُ السَّجْدَةِ قَوْلِهِ: {فَلاَ تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ} صحيح حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ اللَّهُ تَعَالَى أَعْدَدْتُ لِعِبَادِي الصَّالِحِينَ مَا لَا عَيْنٌ رَأَتْ وَلَا أُذُنٌ سَمِعَتْ وَلَا خَطَرَ عَلَى قَلْبِ بَشَرٍ ذُخْرًا بَلْهَ مَا أُطْلِعْتُمْ عَلَيْهِ ثُمَّ قَرَأَ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَا أُخْفِيَ لَهُمْ مِنْ قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4780

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: 32سورۃ تنزیل السجدہ کی تفسیر آیت (( فلا تعلم نفس ما اخفی )) الایۃ کی تفسیر مجھ سے اسحاق بن نصر نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو اسامہ نے بیان کیا ، ان سے اعمش نے ، کہا ہم سے ابو صالح نے بیان کیااور ان سے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ میں نے اپنے نیکو کار بندوں کے لئے وہ چیزیں تیار رکھی ہیں جنہیں کسی آنکھ نے نہ دیکھا اور کسی کان نے نہ سنا اور نہ کسی انسان کے دل میں ان کا کبھی گمان وخیال پیدا ہوا ۔ اللہ کی ان نعمتوں سے واقفیت اور آگاہی تو الگ رہی ( ان کا کسی کو گمان وخیال بھی پیدا نہیں ہوا ) پھر آنحضرت نے اس آیت کی تلاوت کی کہ ” سو کسی نفس مومن کو معلوم نہیںجو جو سامان آنکھوں کی ٹھنڈک کا ( جنت میں ) ان کے لئے چھپا کر رکھاگیا ہے ، یہ بدلہ ہے ان کے نیک عملوں کا جو دنیا میں کرتے رہے ۔ “