‌صحيح البخاري - حدیث 4775

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ 30سُورَةِ الرُّومِ{لاَ تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ} صحيح حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مَوْلُودٍ إِلَّا يُولَدُ عَلَى الْفِطْرَةِ فَأَبَوَاهُ يُهَوِّدَانِهِ أَوْ يُنَصِّرَانِهِ أَوْ يُمَجِّسَانِهِ كَمَا تُنْتَجُ الْبَهِيمَةُ بَهِيمَةً جَمْعَاءَ هَلْ تُحِسُّونَ فِيهَا مِنْ جَدْعَاءَ ثُمَّ يَقُولُ فِطْرَةَ اللَّهِ الَّتِي فَطَرَ النَّاسَ عَلَيْهَا لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّهِ ذَلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4775

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: 30(( الم غلبت الروم )) کی تفسیر (( لا تبدیل لخلق اللہ الایۃ )) کی تفسیر ہم سے عبدان نے بیان کیا ، کہا ہمیں عبداللہ بن مبارک نے خبر دی ، انہیں یونس بن یزید نے خبر دی ، ان سے زہری نے بیان کیا ، انہیں ابو سلمہ بن عبدالرحمن نے خبر دی اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہر پیدا ہونے والا بچہ دین فطرت پر پیدا ہوتا ہے لیکن اس کے ماں باپ اسے یہودی ، نصرانی یا مجوسی بنا لیتے ہیں ۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسی جانور کا بچہ صحیح سالم پیدا ہوتا ہے کیا تم نے انہیں ناک کان کٹا ہوا کوئی بچہ دیکھا ہے ۔ اس کے بعد آپ نے اس آیت کی تلاوت کی ” اللہ کی اس فطرت کی اتباع کرو جس پر اس نے انسان کو پیدا کیا ہے ، اللہ کی بنائی ہوئی فطرت میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں ۔ یہی سیدھا دین ہے ۔ “