كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ} صحيح حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا كَانَتْ تَقُولُ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ وَلْيَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلَى جُيُوبِهِنَّ أَخَذْنَ أُزْرَهُنَّ فَشَقَّقْنَهَا مِنْ قِبَلِ الْحَوَاشِي فَاخْتَمَرْنَ بِهَا
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( ولیضربن بخمرھن علی جیوبھن الایۃ )) کی تفسیر
ہم سے ابو نعیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابراہیم بن نافع نے بیان کیا ، ان سے حسن بن مسلم نے ، ان سے صفیہ بنت شیبہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی تھی کہ جب یہ آیت نازل ہوئی کہ ” اور اپنے دو پٹے اپنے سینوں پر ڈالے رہا کریں “ تو ( انصار کی عورتوں نے ) اپنے تہبندوں کو دونوں کنارے سے پھاڑ کر ان کی اوڑھنیاں بنا لیں ۔
تشریح :
عرب کی عورتیں کرتا پہنتیں تھیں جس کا گریباں سامنے سے کھلا رہتا اس سے سینہ اور چھاتیوں پر نظر پڑتی، اس لئے ان کو اوڑھنی سے گریباں ڈھانکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سینے اور گریبان کا ڈھانکنا بھی عورت کے لئے ضروری ہے۔ اس مقصد کے لئے دو پٹہ استعمال کرنا ، اس پر برقعہ اوڑھنا اگر میسر ہو تو بہتر ہے، برقعہ نہ ہو تو بہر حال دو پٹے یا اوڑھنی سے عورت کو سارا جسم چھپانا پردہ کے واجبات سے ہے۔
عرب کی عورتیں کرتا پہنتیں تھیں جس کا گریباں سامنے سے کھلا رہتا اس سے سینہ اور چھاتیوں پر نظر پڑتی، اس لئے ان کو اوڑھنی سے گریباں ڈھانکنے کا حکم دیا گیا ہے۔ سینے اور گریبان کا ڈھانکنا بھی عورت کے لئے ضروری ہے۔ اس مقصد کے لئے دو پٹہ استعمال کرنا ، اس پر برقعہ اوڑھنا اگر میسر ہو تو بہتر ہے، برقعہ نہ ہو تو بہر حال دو پٹے یا اوڑھنی سے عورت کو سارا جسم چھپانا پردہ کے واجبات سے ہے۔