‌صحيح البخاري - حدیث 475

كِتَابُ الصَّلاَةِ بَابُ الِاسْتِلْقَاءِ فِي المَسْجِدِ وَمَدِّ الرِّجْلِ صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ تَمِيمٍ، عَنْ عَمِّهِ، أَنَّهُ «رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْتَلْقِيًا فِي المَسْجِدِ، وَاضِعًا إِحْدَى رِجْلَيْهِ عَلَى الأُخْرَى» وَعَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، قَالَ: «كَانَ عُمَرُ، وَعُثْمَانُ يَفْعَلاَنِ ذَلِكَ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 475

کتاب: نماز کے احکام و مسائل باب: مسجد میں چت لیٹنا کیسا ہے؟ ہم سے عبداللہ بن مسلمہ قعنبی نے بیان کیا امام مالک کے واسطہ سے، انھوں نے ابن شہاب زہری سے، انھوں نے عباد بن تمیم سے، انھوں نے اپنے چچا ( عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی رضی اللہ عنہ ) سے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چت لیٹے ہوئے دیکھا۔ آپ اپنا ایک پاؤں دوسرے پر رکھے ہوئے تھے۔ ابن شہاب زہری سے مروی ہے، وہ سعید بن مسیب سے روایت کرتے ہیں کہ عمر اور عثمان رضی اللہ عنہما بھی اسی طرح لیٹتے تھے۔
تشریح : چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پر رکھنے کی ممانعت بھی آئی ہے اوراس حدیث میں ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اورحضرت عمرو عثمان رضی اللہ عنہما بھی اس طرح لیٹا کرتے تھے۔ اس لیے کہا جائے گا کہ ممانعت اس صورت میں ہے جب شرمگاہ بے پردہ ہونے کا خطرہ ہو۔ کوئی شخص سترپوشی کا پورا اہتمام کرتاہے، پھر اس طرح چت لیٹ کر سونے میں مضائقہ نہیں ہے۔ چت لیٹ کر ایک پاؤں دوسرے پر رکھنے کی ممانعت بھی آئی ہے اوراس حدیث میں ہے کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اورحضرت عمرو عثمان رضی اللہ عنہما بھی اس طرح لیٹا کرتے تھے۔ اس لیے کہا جائے گا کہ ممانعت اس صورت میں ہے جب شرمگاہ بے پردہ ہونے کا خطرہ ہو۔ کوئی شخص سترپوشی کا پورا اہتمام کرتاہے، پھر اس طرح چت لیٹ کر سونے میں مضائقہ نہیں ہے۔