كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلَقَدْ أَوْحَيْنَا إِلَى مُوسَى ) الخ صحيح حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وَالْيَهُودُ تَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَاءَ فَسَأَلَهُمْ فَقَالُوا هَذَا الْيَوْمُ الَّذِي ظَهَرَ فِيهِ مُوسَى عَلَى فِرْعَوْنَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْنُ أَوْلَى بِمُوسَى مِنْهُمْ فَصُومُوهُ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( ولقد اوحینا الی موسیٰ ان اسر بعبادی )) الایۃ کی تفسیر
مجھ سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے روح بن عبادہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو بشر نے بیان کیا ، ان سے سعید بن جبیر نے اور ان سے حضرت ابن عباس نے بیان کیا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ تشریف لائے تو یہودی عاشورہ کا روزہ رکھتے تھے ۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ اس دن حضرت موسیٰ علیہ السلام نے فرعون پر غلبہ پایا تھا ۔ آپ نے اس پر فرمایا کہ پھر ہم ان کے مقابلے میں حضرت موسیٰ کے زیادہ حقدار ہیں ۔ مسلمانو تم لوگ بھی اس دن روزہ رکھو ( پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہود کی مشابہت سے بچنے کے لئے اس کے ساتھ ایک روزہ اور ملانے کا حکم صادر فرمایا جواب بھی مسنون ہے ۔ )
تشریح :
مگر اس کے ساتھ نویں یا گیارہویں کا ایک روزہ ملانا مناسب ہے۔
مگر اس کے ساتھ نویں یا گیارہویں کا ایک روزہ ملانا مناسب ہے۔