‌صحيح البخاري - حدیث 4736

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ 20سُورَةُ طه{وَاصْطَنَعْتُكَ لِنَفْسِي} صحيح حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْتَقَى آدَمُ وَمُوسَى فَقَالَ مُوسَى لِآدَمَ آنْتَ الَّذِي أَشْقَيْتَ النَّاسَ وَأَخْرَجْتَهُمْ مِنْ الْجَنَّةِ قَالَ آدَمُ أَنْتَ مُوسَى الَّذِي اصْطَفَاكَ اللَّهُ بِرِسَالَتِهِ وَاصْطَفَاكَ لِنَفْسِهِ وَأَنْزَلَ عَلَيْكَ التَّوْرَاةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَوَجَدْتَهَا كُتِبَ عَلَيَّ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَنِي قَالَ نَعَمْ فَحَجَّ آدَمُ مُوسَى

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4736

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: 20سورۃ طہ کی تفسیر آیت (( واصطنعتک لنفسی )) کی تفسیر ہم سے صلت بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے مہدی بن میمون نے ، ان سے محمد بن سیرین نے اور ان سے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ( عالم مثال میں ) حضرت آدم اور موسیٰ کی ملاقات ہوئی تو موسیٰ علیہ السلام نے آدم علیہ السلام سے کہا کہ آپ ہی نے لوگوں کو پریشانی میں ڈالا اور انہیں جنت سے نکالا ۔ حضرت آدم نے جواب دیا کہ آپ وہی ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے اپنی رسالت کے لئے پسند کیا اور خود اپنے لئے پسند کیا اور آپ پر توریت نازل کی ۔ حضرت موسیٰ نے کہا کہ جی ہاں ۔ اس پر حضرت آدم نے فرمایا کہ پھر آپ نے تو دیکھا ہی ہوگا کہ میری پیدائش سے پہلے ہی یہ سب کچھ میرے لئے لکھ دیا گیا تھا ۔ حضرت موسیٰ نے فرمایا کہ جی ہاں معلوم ہے ۔ چنانچہ آدم موسیٰ پر غالب آگئے ۔ الیم کے معنی دریا کے ہیں ۔