كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ 19سُورَةُ كهيعص قَوْلِهِ: {وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الحَسْرَةِ} صحيح حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا أَبُو صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُؤْتَى بِالْمَوْتِ كَهَيْئَةِ كَبْشٍ أَمْلَحَ فَيُنَادِي مُنَادٍ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ وَكُلُّهُمْ قَدْ رَآهُ ثُمَّ يُنَادِي يَا أَهْلَ النَّارِ فَيَشْرَئِبُّونَ وَيَنْظُرُونَ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُونَ هَذَا فَيَقُولُونَ نَعَمْ هَذَا الْمَوْتُ وَكُلُّهُمْ قَدْ رَآهُ فَيُذْبَحُ ثُمَّ يَقُولُ يَا أَهْلَ الْجَنَّةِ خُلُودٌ فَلَا مَوْتَ وَيَا أَهْلَ النَّارِ خُلُودٌ فَلَا مَوْتَ ثُمَّ قَرَأَ وَأَنْذِرْهُمْ يَوْمَ الْحَسْرَةِ إِذْ قُضِيَ الْأَمْرُ وَهُمْ فِي غَفْلَةٍ وَهَؤُلَاءِ فِي غَفْلَةٍ أَهْلُ الدُّنْيَا وَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: 19 سورۃ کھٰیٰعص آیت (( وانذرھم یوم الحسرۃ )) کی تفسیر
ہم سے عمر بن حفص بن غیاث نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد نے ، ہم سے اعمش نے ، ہم سے ابو صالح نے بیان کیا اور ان سے ابو سعید خدری نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، قیامت کے دن موت ایک چتکبرے مینڈھے کی شکل میں لائی جائے گی ۔ ایک آواز دینے والا فرشتہ آواز دے گا کہ اے جنت والو ! تمام جنتی گردن اٹھا اٹھا کر دیکھیں گے ، آواز دینے والا فرشتہ پوچھے گا ۔ تم اس مینڈھے کو بھی پہچانتے ہو ؟ وہ بولیں گے کہ ہاں ، یہ موت ہے اور ان سے ہر شخص اس کا ذائقہ چکھ چکا ہوگا ۔ پھر اسے ذبح کر دیا جائے گا اور آواز دینے والا جنتیوں سے کہے گا کہ اب تمہارے لئے ہمیشگی ہے ، موت تم پر کبھی نہ آئے گی اور اے جہنم والو ! تمہیں بھی ہمیشہ اسی طرح رہنا ہے ، تم پر بھی موت کبھی نہیںآئے گی ۔ پھر آپ نے یہ آیت تلاوت کی ۔ ” وانذر ھم یوم الحسرۃ “ الخ ( اور انہیں حسرت کے دن سے ڈرادو ۔ جبکہ اخیر فیصلہ کر دیا جائے گا اور یہ لوگ غفلت میں پڑے ہوئے ہیں ( یعنی دنیا دار لوگ ) اور ایمان نہیں لاتے ۔
تشریح :
حضرت ابو سعید خدری سعد بن مالک انصاری ہیں حافظ حدیث تھے74 ھ میں بعمر84 سال انتقال کیا اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ ( رضی اللہ عنہم وارضاہ )
حضرت ابو سعید خدری سعد بن مالک انصاری ہیں حافظ حدیث تھے74 ھ میں بعمر84 سال انتقال کیا اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ ( رضی اللہ عنہم وارضاہ )