‌صحيح البخاري - حدیث 4718

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {عَسَى أَنْ يَبْعَثَكَ رَبُّكَ مَقَامًا مَحْمُودًا} صحيح حَدَّثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبَانَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ آدَمَ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ إِنَّ النَّاسَ يَصِيرُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ جُثًا كُلُّ أُمَّةٍ تَتْبَعُ نَبِيَّهَا يَقُولُونَ يَا فُلَانُ اشْفَعْ يَا فُلَانُ اشْفَعْ حَتَّى تَنْتَهِيَ الشَّفَاعَةُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَلِكَ يَوْمَ يَبْعَثُهُ اللَّهُ الْمَقَامَ الْمَحْمُودَ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4718

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( عسٰی ان یبعثک ربک مقاما محمودا )) الخ کی تفسیر مجھ سے اسماعیل بن ابان نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابو الاحوص ( سلام بن سلیم ) نے بیان کیا ، ان سے آدم بن علی نے بیان کیا اور انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے بیان کیا کہ قیامت کے دن امتیں گروہ در گروہ چلیں گی ۔ ہر امت اپنے نبی کے پیچھے ہوگی اور ( انبیاءسے ) کہے گی کہ اے فلاں ! ہماری شفاعت کرو ( مگر وہ سب ہی انکار کردیں گے ) آخر شفاعت کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوں گے تو یہی وہ دن ہے جب اللہ تعالیٰ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو مقام محمود عطا فرمائے گا ۔