‌صحيح البخاري - حدیث 4717

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِنَّ قُرْآنَ الفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا} صحيح حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ وَابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَضْلُ صَلَاةِ الْجَمِيعِ عَلَى صَلَاةِ الْوَاحِدِ خَمْسٌ وَعِشْرُونَ دَرَجَةً وَتَجْتَمِعُ مَلَائِكَةُ اللَّيْلِ وَمَلَائِكَةُ النَّهَارِ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ اقْرَءُوا إِنْ شِئْتُمْ وَقُرْآنَ الْفَجْرِ إِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُودًا

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4717

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ان قرآن الفجر کا ن مشھودا....الایۃ )) کی تفسیر مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالرزاق بن ہمام نے بیان کیا ، کہاہم کو معمر نے خبر دی ، انہیں زہری نے ، انہیں ابو سلمہ بن عبدالرحمن بن عوف اورسعید بن مسیب اور ان سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، تنہا نماز پڑھنے کے مقابلے میں جماعت سے نماز پڑھنے کی فضیلت پچیس گنا زیادہ ہے اور صبح کی نماز میں رات کے اور دن کے فرشتے اکٹھے ہو جاتے ہیں ۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تمہارا جی چاہے تو یہ آیت پڑھو وقرآن الفجر ، ان قرآن الفجر کان مشھودا یعنی فجر میں قرات قرآن زیادہ کیا کرو کیونکہ یہ نماز فرشتوں کی حاضری کا وقت ہے ۔
تشریح : اس میں رات اور دن کے دونوں فرشتے حاضر ہوتے اور پھر اپنی اپنی ڈیوٹی بدلتے ہیں۔ اس میں رات اور دن کے دونوں فرشتے حاضر ہوتے اور پھر اپنی اپنی ڈیوٹی بدلتے ہیں۔