كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {قُلْ: ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُمْ مِنْ دُونِهِ فَلاَ يَمْلِكُونَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلاَ تَحْوِيلًا} صحيح حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنِي سُلَيْمَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ إِلَى رَبِّهِمْ الْوَسِيلَةَ قَالَ كَانَ نَاسٌ مِنْ الْإِنْسِ يَعْبُدُونَ نَاسًا مِنْ الْجِنِّ فَأَسْلَمَ الْجِنُّ وَتَمَسَّكَ هَؤُلَاءِ بِدِينِهِمْ زَادَ الْأَشْجَعِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الْأَعْمَشِ قُلْ ادْعُوا الَّذِينَ زَعَمْتُمْ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( قل ادعوا الذین زعمتم من دونہ )) الایۃکی تفسیر مجھ سے عمرو بن علی بن فلاس نے بیان کیا ، کہا ہم سے یحییٰ بن سعید قطان نے کہا ہم سے سفیان نے ، کہا مجھ سے سلیمان اعمش نے بیان کیا ، ان سے ابراہیم نخعی نے ، ان سے عبداللہ بن معمر نے اور ان سے عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے ( آیت ) ” الی ربھم الوسیلۃ “ کا شان نزول یہ ہے کہ کچھ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے ، لیکن وہ جن بعد میں مسلمان ہو گئے اور یہ مشرک ( کم بخت ) ان ہی کی پرستش کرتے جاہلی شریعت پر قائم رہے ۔ عبید اللہ اشجعی نے اس حدیث کو سفیان سے روایت کیا اور ان سے اعمش نے بیان کیا ، اس میں یوں ہے کہ اس آیت قل ادعوا الذین کا شان نزول یہ ہے آخر تک ۔