‌صحيح البخاري - حدیث 4710

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {أَسْرَى بِعَبْدِهِ لَيْلًا مِنَ المَسْجِدِ الحَرَامِ} صحيح حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ قُمْتُ فِي الْحِجْرِ فَجَلَّى اللَّهُ لِي بَيْتَ الْمَقْدِسِ فَطَفِقْتُ أُخْبِرُهُمْ عَنْ آيَاتِهِ وَأَنَا أَنْظُرُ إِلَيْهِ زَادَ يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَخِي ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَمِّهِ لَمَّا كَذَّبَتْنِي قُرَيْشٌ حِينَ أُسْرِيَ بِي إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ نَحْوَهُ قَاصِفًا رِيحٌ تَقْصِفُ كُلَّ شَيْءٍ

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4710

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( اسری بعبدہ لیلاً من المسجد الحرام )) کی تفسیر ہم سے احمد بن صالح نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبد اللہ بن وہب نے بیان کیا ، کہا کہ مجھے یونس بن یزید نے خبر دی ، انہیں ابن شہاب نے ، ان سے ابو سلمہ نے بیان کیا اور انہوں نے حضرت جابر بن عبد اللہ انصاری رضی اللہ عنہما سے سنا ، کہا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ، آپ نے فرمایا کہ جب قریش نے مجھ کو واقعہ معراج کے سلسلہ میں جھٹلایا تو میں ( کعبہ کے ) مقام حجر میں کھڑا ہوا تھا اور میرے سامنے پورا بیت المقدس کردیا گیا تھا ۔ میں اسے دیکھ دیکھ کر اس کی ایک ایک علامت بیان کر نے لگا ۔ یعقوب بن ابراہیم نے اپنی روایت میں یہ زیادہ کیا کہ ہم سے ابن شہاب کے بھتیجے نے اپنے چچا ابن شہاب سے بیان کیا کہ ( رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ) جب مجھے قریش نے بیت المقدس کے معراج کے سلسلہ میں جھٹلایا ، پھر پہلی حدیث کی طرح بیان کیا ۔ قاصفا وہ آندھی جو ہر چیز کو تباہ کردے ۔