كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا} صحيح حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَاءٍ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ بَدَّلُوا نِعْمَةَ اللَّهِ كُفْرًا قَالَ هُمْ كُفَّارُ أَهْلِ مَكَّةَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( الم تر الی الذین بدلوا نعمۃ اللہ ۔ ۔ ۔ الایۃ )) کی تفسیر
ہم سے علی بن عبد اللہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان بن عیینہ نے بیان کیا ، ان سے عمرو بن دینار نے ، ان سے عطاءبن ابی رباح نے اور انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا کہ آیت الم تر الی الذین بدلوا نعمۃ اللہ کفرا میں کفار سے اہل مکہ مراد ہیں ۔
تشریح :
جنہوں نے اللہ کی نعمت اسلام کی قدر نہ کی اور دولت ایمان سے محروم رہ گئے اور اپنی قوم کو ہلاکت میں ڈال دیا ۔ بدر میں تباہ ہوئے ۔ اگر اسلام قبول کر لیتے تو یہ نوبت نہ آتی سند میں مذکور حضرت علی بن عبد اللہ عبد اللہ بن جعفر کے بیٹے ابن المدینی کے نام سے مشہور ہیں۔ حافظ حدیث ہیں۔ ان کے استاد ابن المہدی نے فرمایا کہ ابن المدینی احادیث نبوی کو سب سے زیادہ جانتے اور پہنچانتے ہیں۔ امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ان کی پیدائش ہی اس خدمت کے لئے ہوئی تھی۔ ذی قعدہ234ھ میں بعمر73 سال انتقال فرمایا۔ رحمہ اللہ تعالیٰ۔ مزید تفصیل آئندہ صفحات پر ملاحظہ ہو۔
جنہوں نے اللہ کی نعمت اسلام کی قدر نہ کی اور دولت ایمان سے محروم رہ گئے اور اپنی قوم کو ہلاکت میں ڈال دیا ۔ بدر میں تباہ ہوئے ۔ اگر اسلام قبول کر لیتے تو یہ نوبت نہ آتی سند میں مذکور حضرت علی بن عبد اللہ عبد اللہ بن جعفر کے بیٹے ابن المدینی کے نام سے مشہور ہیں۔ حافظ حدیث ہیں۔ ان کے استاد ابن المہدی نے فرمایا کہ ابن المدینی احادیث نبوی کو سب سے زیادہ جانتے اور پہنچانتے ہیں۔ امام نسائی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ ان کی پیدائش ہی اس خدمت کے لئے ہوئی تھی۔ ذی قعدہ234ھ میں بعمر73 سال انتقال فرمایا۔ رحمہ اللہ تعالیٰ۔ مزید تفصیل آئندہ صفحات پر ملاحظہ ہو۔