كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا، اتَّقُوا اللَّهَ وَكُونُوا مَعَ صحيح حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ وَكَانَ قَائِدَ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ يُحَدِّثُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ قِصَّةِ تَبُوكَ فَوَاللَّهِ مَا أَعْلَمُ أَحَدًا أَبْلَاهُ اللَّهُ فِي صِدْقِ الْحَدِيثِ أَحْسَنَ مِمَّا أَبْلَانِي مَا تَعَمَّدْتُ مُنْذُ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى يَوْمِي هَذَا كَذِبًا وَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَى رَسُولِهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقَدْ تَابَ اللَّهُ عَلَى النَّبِيِّ وَالْمُهَاجِرِينَ وَالْأَنْصَارِ إِلَى قَوْلِهِ وَكُونُوا مَعَ الصَّادِقِينَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( یا ایھا الذین آمنوا اتقوا اللہ.... )) کی تفسیر ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے لیث بن سعد نے بیان کیا ، ان سے عقیل نے ، ان سے ابن شہاب نے ، ان سے عبد الرحمن بن عبد اللہ بن کعب بن مالک نے اور ان سے عبد اللہ بن کعب بن مالک نے ، وہ حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کو ساتھ لے کر چلتے تھے ۔ ( جب وہ نا بینا ہوگئے تھے ) عبد اللہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا ، وہ غزوہ تبوک میں اپنی غیر حاضری کا قصہ بیان کر رہے تھے ، کہا کہ خدا کی قسم ! سچ بولنے کا جتنا عمدہ پھل اللہ تعالیٰ نے مجھے دیا ، کسی کو نہ دیا ہوگا ۔ جب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے میںنے اس بارے میں سچی بات کہی تھی ، اس وقت سے آج تک کبھی جھوٹ کا ارادہ بھی نہیں کیا اور اللہ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ آیت نازل کی تھی کہ ” بےشک اللہ نے نبی پر اور مہاجرین و انصار پر رحمت کے سا تھ توجہ فرمائی ۔ آخر آیت مع الصادقین تک ۔