كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {ثَانِيَ اثْنَيْنِ إِذْ هُمَا فِي الغَارِ إِذْ يَقُولُ لِصَاحِبِهِ: لاَ تَحْزَنْ إِنَّ اللَّهَ مَعَنَا} صحيح حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ حَدَّثَنَا أَنَسٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْغَارِ فَرَأَيْتُ آثَارَ الْمُشْرِكِينَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَوْ أَنَّ أَحَدَهُمْ رَفَعَ قَدَمَهُ رَآنَا قَالَ مَا ظَنُّكَ بِاثْنَيْنِ اللَّهُ ثَالِثُهُمَا
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ثانی اثنین اذ ھما فی الغار.... )) کی تفسیر ہم سے عبد اللہ بن محمد جعفی نے بیان کیا ، کہا ہم سے حبان بن ہلال باہلی نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمام بن یحییٰ نے بیان کیا ، کہا ہم سے ثابت نے بیان کیا ، کہا ہم سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا کہ میں غار ثور میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا ۔ میں نے کافروں کے پاؤں دیکھے ( جو ہمارے سر پر کھڑے ہوئے تھے ) صدیق رضی اللہ عنہ گھبرا گئے اور بولے یا رسول اللہ ! اگر ان میں سے کسی نے ذرا بھی قدم اٹھائے تو وہ ہم کو دیکھ لے گا ۔ آپ نے فرمایا تو کیا سمجھتا ہے ان دد آدمیوں کو ( کوئی نقصان پہنچا سکے گا ) جن کے ساتھ تیسرا اللہ تعالیٰ ہو ۔