‌صحيح البخاري - حدیث 4661

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {يَوْمَ يُحْمَى عَلَيْهَا فِي نَارِ جَهَنَّمَ فَتُكْوَى بِهَا جِبَاهُهُمْ وَجُنُوبُهُمْ وَظُهُورُهُمْ، هَذَا مَا كَنَزْتُمْ لِأَنْفُسِكُمْ فَذُوقُوا مَا كُنْتُمْ تَكْنِزُونَ} صحيح وَقَالَ أَحْمَدُ بْنُ شَبِيبِ بْنِ سَعِيدٍ: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ يُونُسَ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ أَسْلَمَ، قَالَ: خَرَجْنَا مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فَقَالَ: «هَذَا قَبْلَ أَنْ تُنْزَلَ الزَّكَاةُ، فَلَمَّا أُنْزِلَتْ جَعَلَهَا اللَّهُ طُهْرًا لِلْأَمْوَالِ»

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4661

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( یوم یحمی علیھا فی نار جھنم.... )) کی تفسیر احمد بن شبیب بن سعید نے کہا کہ ہم سے میرے والد ( شبیب بن سعید ) نے بیان کیا ، ان سے یونس نے ، ان سے ابن شہاب نے اور ان سے خالد بن اسلم نے کہ ہم عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ نکلے تو انہوں نے کہا کہ یہ ( مذکورہ بالا آیت ) زکوٰۃ کے حکم سے پہلے نازل ہوئی تھی ۔ پھر جب زکوٰۃ کا حکم ہو گیا تو اللہ تعالیٰ نے زکوٰۃ سے مالوں کو پاک کر دیا ۔
تشریح : تشریح : وہ سرمایہ دار دولت کے پجاری جو دن رات تجوریوں کو بھرنے میں رہتے ہیں اور وہ فی سبیل اللہ کا نام بھی نہیں جا نتے قیامت کے دن ان کی دولت کا نتیجہ یہ ہوگا جو آیت اورحدیث میں ذکر ہو رہا ہے۔ تشریح : وہ سرمایہ دار دولت کے پجاری جو دن رات تجوریوں کو بھرنے میں رہتے ہیں اور وہ فی سبیل اللہ کا نام بھی نہیں جا نتے قیامت کے دن ان کی دولت کا نتیجہ یہ ہوگا جو آیت اورحدیث میں ذکر ہو رہا ہے۔