كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {إِلَّا الَّذِينَ عَاهَدْتُمْ مِنَ المُشْرِكِينَ} صحيح حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَعَثَهُ فِي الْحَجَّةِ الَّتِي أَمَّرَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْهَا قَبْلَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فِي رَهْطٍ يُؤَذِّنُونَ فِي النَّاسِ أَنْ لَا يَحُجَّنَّ بَعْدَ الْعَامِ مُشْرِكٌ وَلَا يَطُوفَ بِالْبَيْتِ عُرْيَانٌ فَكَانَ حُمَيْدٌ يَقُولُ يَوْمُ النَّحْرِ يَوْمُ الْحَجِّ الْأَكْبَرِ مِنْ أَجْلِ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( الا الذین عاھدتھم من المشر کین
ہم سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا ، کہا ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ہمارے والد ( ابراہیم بن سعد ) نے بیان کیا ، ان سے صالح نے ، ان سے ابن شہاب نے ، انہیں حمید بن عبدالرحمن نے خبر دی اور انہیں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے خبر دی کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ نے اس حج کے موقع پر جس کا انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امیر بنایا تھا ۔ حجۃ الوداع سے ( ایک سال ) پہلے ۹ھ میں انہیں بھی ان اعلان کر نے والوں میں رکھا تھا جنہیں لوگوں میں آپ نے یہ اعلان کرنے کے لئے بھیجا تھا کہ آئندہ سال سے کوئی مشرک حج کرنے نہ آئے اور نہ کوئی بیت اللہ کا طواف ننگا ہو کر کرے ۔ حمید نے کہا کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ یوم نحر بڑے حج کا دن ہے ۔
تشریح :
لوگوں میں مشہور ہے کہ جمعہ کے دن حج ہو تو وہ حج اکبر ہے یہ صحیح نہیں ہے۔ اس حدیث کی رو سے یوم النحر کا دن حج اکبر کا دن ہے۔ یوم التر ویہ میں حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور حضرت علی نے سورۃ برات کو پڑھ کر سنایا تھا۔ یہ اعلان 9ھ میں کیا گیا تھا۔ ( فتح )
لوگوں میں مشہور ہے کہ جمعہ کے دن حج ہو تو وہ حج اکبر ہے یہ صحیح نہیں ہے۔ اس حدیث کی رو سے یوم النحر کا دن حج اکبر کا دن ہے۔ یوم التر ویہ میں حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا اور حضرت علی نے سورۃ برات کو پڑھ کر سنایا تھا۔ یہ اعلان 9ھ میں کیا گیا تھا۔ ( فتح )