كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلَمْ يَلْبِسُوا إِيمَانَهُمْ بِظُلْمٍ صحيح حدثني محمد بن بشار، حدثنا ابن أبي عدي، عن شعبة، عن سليمان، عن إبراهيم، عن علقمة، عن عبد الله ـ رضى الله عنه ـ قال لما نزلت {ولم يلبسوا إيمانهم بظلم} قال أصحابه وأينا لم يظلم فنزلت {إن الشرك لظلم عظيم}
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( ولم یلبسوا ایمانھم )) الخ کی تفسیر
ہم سے محمد بن بشار نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن عدی نے بیان کیا ، ان سے شعبی نے ، ان سے سلیمان نے ، ان سے ابراہیم نے ، ان سے علقمہ نے اور ان سے عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب آیت (( ولم یلبسوا ایمانھم بظلم )) نازل ہوئی صحابہ رضی اللہ عنہم نے کہا ، ہم میں کون ہوگا جس کا دامن ظلم سے پاک ہو ۔ اس یہ آیت اتری ” بیشک شرک ظلم عظیم ہے ۔ “
تشریح :
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پہلے لفظ ظلم کو عام معانی میں سمجھا جس پر اللہ نے بتلایا کہ یہاں ظلم سے شرک مراد ہے۔ اگر شرک ذرہ برابر بھی ایمان کے ساتھ خلط ملط ہوا تو وہ سارا ہی ایمان غارت ہو جاتا ہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پہلے لفظ ظلم کو عام معانی میں سمجھا جس پر اللہ نے بتلایا کہ یہاں ظلم سے شرک مراد ہے۔ اگر شرک ذرہ برابر بھی ایمان کے ساتھ خلط ملط ہوا تو وہ سارا ہی ایمان غارت ہو جاتا ہے۔