‌صحيح البخاري - حدیث 4624

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {مَا جَعَلَ اللَّهُ مِنْ بَحِيرَةٍ وَلاَ سَائِبَةٍ، وَلاَ وَصِيلَةٍ وَلاَ حَامٍ} صحيح حدثني محمد بن أبي يعقوب أبو عبد الله الكرماني، حدثنا حسان بن إبراهيم، حدثنا يونس، عن الزهري، عن عروة، أن عائشة، رضى الله عنها قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‏ ‏ رأيت جهنم يحطم بعضها بعضا، ورأيت عمرا يجر قصبه، وهو أول من سيب السوائب ‏ ‏‏.

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4624

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ما جعل اللہ من بحیرۃ )) کی تفسیر مجھ سے محمد بن ابی یعقوب ابو عبدا للہ کرمانی نے بیان کیا ، کہا ہم سے حسان بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے یونس نے بیان کیا ، ان سے زہری نے ، ان سے عروہ نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، میں نے جہنم کو دیکھا کہ اس کے بعض حصے بعض دوسرے حصوں کو کھائے جا رہے ہیں اور میں نے عمرو بن عامر خزاعی کو دیکھا کہ وہ اپنی آنتیں اس میں گھسیٹا پھر رہا تھا ۔ یہی وہ شخص ہے جس نے سب سے پہلے سانڈ چھوڑنے کی رسم ایجاد کی تھی ۔