كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يُؤَاخِذُكُمُ اللَّهُ بِاللَّغْوِ فِي أَيْمَانِكُمْ} صحيح حدثنا يعقوب بن إبراهيم، حدثنا ابن علية، حدثنا عبد العزيز بن صهيب، قال قال أنس بن مالك ـ رضى الله عنه ـ ما كان لنا خمر غير فضيخكم هذا الذي تسمونه الفضيخ. فإني لقائم أسقي أبا طلحة وفلانا وفلانا إذ جاء رجل فقال وهل بلغكم الخبر فقالوا وما ذاك قال حرمت الخمر. قالوا أهرق هذه القلال يا أنس. قال فما سألوا عنها ولا راجعوها بعد خبر الرجل.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( لا یواخذکم اللہ باللغو )) الخ کی تفسیر
ہم سے یعقوب بن ابراہیم نے بیان کیا ، کہا ہم سے ابن علیہ نے بیان کیا ، کہا ہم سے عبدالعزیز بن صہیب نے بیان کیا ، کہا کہ مجھ سے انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہم لوگ تمہاری ” فضیخ “ ( کھجور سے بنائی ہوئی شراب ) کے سوا اور کوئی شراب استعمال نہیں کرتے تھے ، یہی جس کا نام تم نے فضیخ رکھ رکھا ہے ، میں کھڑا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو پلا رہا تھا اور فلاں اور فلاں کو ، کہ ایک صاحب آئے اور کہا ، تمہیں کچھ خبر بھی ہے ؟ لوگوں نے پوچھا کیا بات ہے ؟ انہوں نے بتایا کہ شراب حرام قرار دی جا چکی ہے ۔ فوراً ہی ان لوگوں نے کہا ، انس رضی اللہ عنہ اب ان شراب کے مٹکوں کو بہا دو ۔ انہوں نے بیان کیا کہ ان کی اطلاع کے بعد ان لوگوں نے اس میں سے ایک قطرہ بھی نہ مانگا اور نہ پھر اس کا استعمال کیا ۔
تشریح :
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی یہ اطاعت شعاری اور خدا ترسی تھی کہ حکم خدا سنتے ہی ہمیشہ کے لیے تائب ہوگئے۔ یہی حکومت الٰہی ہے جس کا اثر دلوں پر ہوتا ہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی یہ اطاعت شعاری اور خدا ترسی تھی کہ حکم خدا سنتے ہی ہمیشہ کے لیے تائب ہوگئے۔ یہی حکومت الٰہی ہے جس کا اثر دلوں پر ہوتا ہے۔