كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ مِنْ رَبِّكَ} صحيح حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن إسماعيل، عن الشعبي، عن مسروق، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت من حدثك أن محمدا صلى الله عليه وسلم كتم شيئا مما أنزل عليه، فقد كذب، والله يقول {يا أيها الرسول بلغ ما أنزل إليك} الآية.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( یا ایہا الرسول بلغ ما انزل الیک )) الخ کی تفسیر
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا ، ان سے اسماعیل بن ابی خالد نے ، ان سے شعبی نے ، ان سے مسروق نے کہ ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا ، جو شخص بھی تم سے یہ کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جو کچھ نازل کیا تھا ، اس میں سے آپ نے کچھ چھپالیا تھا ، تو وہ جھوٹا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے خود فرمایا ہے کہ ” اے پیغمبر ! جو کچھ آپ پر آپ کے پروردگار کی طرف سے نازل ہوا ہے ، یہ ( سب ) آپ ( لوگوںتک ) پہنچادیں ۔ “
تشریح :
چنانچہ آپ نے حجۃ الوداع کے موقع پر مسلمانوں سے اس بارے میں تصدیق چاہی تھی اور مسلمانوں نے بالاتفاق کہا تھا کہ بے شک آپ نے اپنے تبلیغی فرض کو پورے طور پر ادا فرمادیا۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )
چنانچہ آپ نے حجۃ الوداع کے موقع پر مسلمانوں سے اس بارے میں تصدیق چاہی تھی اور مسلمانوں نے بالاتفاق کہا تھا کہ بے شک آپ نے اپنے تبلیغی فرض کو پورے طور پر ادا فرمادیا۔ ( صلی اللہ علیہ وسلم )