‌صحيح البخاري - حدیث 4599

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ إِنْ كَانَ بِكُمْ أَذًى مِنْ مَطَرٍ، أَوْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَنْ تَضَعُوا أَسْلِحَتَكُمْ} صحيح حدثنا محمد بن مقاتل أبو الحسن، أخبرنا حجاج، عن ابن جريج، قال أخبرني يعلى، عن سعيد بن جبير، عن ابن عباس ـ رضى الله عنهما ـ ‏{‏إن كان بكم أذى من مطر أو كنتم مرضى‏}‏ قال عبد الرحمن بن عوف كان جريحا‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4599

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ولا جناح علیکم ان کان بکم اذی )) الخ کی تفسیر ہم سے ابو الحسن محمد بن مقاتل نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم کو حجاج بن محمد اعور نے خبر دی ، ان سے ابن جریج نے بیان کیا ، انہیں یعلیٰ بن مسلم نے خبر دی ، انہیں سعید بن جبیر نے اور ان سے حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے آیت ” ان کان بکم اذیً من مطر او کنتم مرضیٰ “ کے سلسلے میں بتلایا کہ حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ زخمی ہو گئے تھے ، ان سے متعلق یہ آیت نازل ہوئی ۔
تشریح : آیت میں مجاہدین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کسی وقت بھی غفلت زدہ نہ ہوں۔ ہر وقت ہتھیار بند ہو کر رہیں ہاں کسی وقت کوئی تکلیف لاحق ہو جائے تو اس حالت میں ہتھیار وں کو اتار کر رکھ دینا جائز ہے۔ یہ صرف قرآنی ہدایت ہی نہیں بلکہ اقوام عالم کی فوجوں کا ایک بے حد ضروری ضابطہ ہے۔ آیت میں مجاہدین کو تاکید کی گئی ہے کہ وہ کسی وقت بھی غفلت زدہ نہ ہوں۔ ہر وقت ہتھیار بند ہو کر رہیں ہاں کسی وقت کوئی تکلیف لاحق ہو جائے تو اس حالت میں ہتھیار وں کو اتار کر رکھ دینا جائز ہے۔ یہ صرف قرآنی ہدایت ہی نہیں بلکہ اقوام عالم کی فوجوں کا ایک بے حد ضروری ضابطہ ہے۔