‌صحيح البخاري - حدیث 4593

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {لاَ يَسْتَوِي القَاعِدُونَ مِنَ المُؤْمِنِينَ} {وَالمُجَاهِدُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ} صحيح حدثنا حفص بن عمر، حدثنا شعبة، عن أبي إسحاق، عن البراء ـ رضى الله عنه ـ قال لما نزلت ‏{‏لا يستوي القاعدون من المؤمنين‏}‏ دعا رسول الله صلى الله عليه وسلم زيدا فكتبها، فجاء ابن أم مكتوم فشكا ضرارته، فأنزل الله ‏{‏غير أولي الضرر‏}‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4593

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( لا یستوی القاعدون من المومنین )) الخ کی تفسیر ہم سے حفص بن عمر نے بیان کیا ، کہا ہم سے شعبہ نے بیان کیا ، ان سے ابو اسحاق نے اور ان سے حضرت براءبن عازب رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب آیت لایستوی القاعدون من المومنین نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کو کتابت کے لیے بلایا اور انہوں نے وہ آیت لکھ دی ۔ پھر حضرت عبدا للہ بن ام مکتوم رضی اللہ عنہ حاضر ہوئے اور اپنے نابینا ہونے کا عذر پیش کیا ، تو اللہ تعالیٰ نے ” غیر اولی الضرر “ کے الفاظ اور نازل کئے ۔
تشریح : جس سے معذورین کا استثناءہو گیا۔ آیت میں مجاہدین اور بیٹھ رہنے والوں کا ذکر تھا کہ وہ برابر نہیں ہوسکتے مگر جو لوگ معذور ہیں وہ قابل معافی ہیں۔ جس سے معذورین کا استثناءہو گیا۔ آیت میں مجاہدین اور بیٹھ رہنے والوں کا ذکر تھا کہ وہ برابر نہیں ہوسکتے مگر جو لوگ معذور ہیں وہ قابل معافی ہیں۔