كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الرِّجَالِ وَالنِّسَاءِ} صحيح حدثني عبد الله بن محمد، حدثنا سفيان، عن عبيد الله، قال سمعت ابن عباس، قال كنت أنا وأمي، من المستضعفين.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( وما لکم لا تقاتلو ن فی سبیل اللہ )) الخ کی تفسیر
ہم سے عبد اللہ بن محمد نے بیان کیا ، کہا ہم سے سفیان نے بیان کیا ، ان سے عبید اللہ نے بیان کیا کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سنا ، انہوں نے کہا کہ میں اور میری والدہ ” مستضعفین “ ( کمزوروں ) میں سے تھے ۔
تشریح :
ان کی والدہ کا نام لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہا تھا جو حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن تھیں۔ یہ دونوں دل سے مسلمان ہو گئے تھے مگر مکہ میں کافروں کے ہاتھوں میں پھنسے ہوئے تھے، ہجرت نہیں کر سکتے تھے، ان کے بارے میں آیت نازل ہوئی۔
ان کی والدہ کا نام لبابہ بنت حارث رضی اللہ عنہا تھا جو حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی بہن تھیں۔ یہ دونوں دل سے مسلمان ہو گئے تھے مگر مکہ میں کافروں کے ہاتھوں میں پھنسے ہوئے تھے، ہجرت نہیں کر سکتے تھے، ان کے بارے میں آیت نازل ہوئی۔