‌صحيح البخاري - حدیث 4583

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {وَإِنْ كُنْتُمْ مَرْضَى أَوْ عَلَى سَفَرٍ أَوْ جَاءَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنَ الغَائِطِ} صحيح حدثنا محمد، أخبرنا عبدة، عن هشام، عن أبيه، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ قالت هلكت قلادة لأسماء فبعث النبي صلى الله عليه وسلم في طلبها، رجالا فحضرت الصلاة وليسوا على وضوء‏.‏ ولم يجدوا ماء، فصلوا وهم على غير وضوء، فأنزل الله‏.‏ يعني آية التيمم‏.‏

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4583

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت (( ون کنتم مرضیٰ او علی سفر )) کی تفسیر ہم سے محمد بن سلام بیکندی نے بیان کیا ، کہا ہم کو عبدہ بن سلیمان نے خبر دی ، انہیں ہشام بن عروہ نے ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ( مجھ سے ) حضرت اسماءرضی اللہ عنہا کا ایک ہار گم ہو گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چند صحابہ رضی اللہ عنہم کو اسے تلاش کرنے کے لیے بھیجا ۔ ادھر نماز کا وقت ہوگیا ، نہ لوگ وضو سے تھے اور نہ پانی موجود تھا ۔ اس لیے وضو کے بغیر نماز پڑھی گئی ۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے تیمم کی آیت نازل کی ۔
تشریح : تیمم کا معنی قصد کرنا ، اصطلا ح میں پانی نہ ہونے پر پاکی حاصل کرنے کے لیے پاک مٹی کا قصد کرنا جس کی تفصیلات مذکور ہوچکی ہے۔ تیمم کا معنی قصد کرنا ، اصطلا ح میں پانی نہ ہونے پر پاکی حاصل کرنے کے لیے پاک مٹی کا قصد کرنا جس کی تفصیلات مذکور ہوچکی ہے۔