كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ {فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلاَءِ شَهِيدًا} صحيح حدثنا صدقة، أخبرنا يحيى، عن سفيان، عن سليمان، عن إبراهيم، عن عبيدة، عن عبد الله، قال يحيى بعض الحديث عن عمرو بن مرة، قال قال لي النبي صلى الله عليه وسلم اقرأ على . قلت آقرأ عليك وعليك أنزل قال فإني أحب أن أسمعه من غيري . فقرأت عليه سورة النساء حتى بلغت {فكيف إذا جئنا من كل أمة بشهيد وجئنا بك على هؤلاء شهيدا} قال أمسك . فإذا عيناه تذرفان.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
باب: آیت (( فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید )) کی تفسیر
ہم سے صدقہ بن فضل نے بیان کیا ، کہا ہم کو یحییٰ بن سعید قطان نے خبر دی ، انہیں سفیان ثوری نے ، انہیں سلیمان نے ، انہیں ابراہیم نے ، انہیں عبیدہ نے اور انہیں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے ، یحییٰ نے بیان کیا کہ حدیث کا کچھ حصہ عمرو بن مرہ سے ہے ( بواسطہ ابراہیم ) کہ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مجھ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ، مجھے قرآن پڑھ کر سناؤ ۔ میں نے عرض کیا ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو میں پڑھ کے سناؤں ؟ وہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہی نازل ہوتا ہے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں دوسرے سے سننا چاہتا ہوں ۔ چنانچہ میں نے آپ کو سورۃ نساء سنانی شروع کی ، جب میں فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشھید وجئنا بک علی ھولاء شھیدا پر پہنچا تو آپ نے فرمایا کہ ٹھہر جاؤ ۔ میں نے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے ۔
تشریح :
آپ اس وجہ سے رو دیئے کہ امت نے جو کچھ کیا ہے اس پر گواہی دینی ہوگی۔ بعضوں نے کہا آپ کا یہ رونا خوشی کا رونا تھا چونکہ آپ تمام پیغمبروں کے گواہ بنیںگے۔ آیت کا ترجمہ اوپر گزر چکاہے۔
آپ اس وجہ سے رو دیئے کہ امت نے جو کچھ کیا ہے اس پر گواہی دینی ہوگی۔ بعضوں نے کہا آپ کا یہ رونا خوشی کا رونا تھا چونکہ آپ تمام پیغمبروں کے گواہ بنیںگے۔ آیت کا ترجمہ اوپر گزر چکاہے۔