‌صحيح البخاري - حدیث 4574

كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِي اليَتَامَى} صحيح حدثنا عبد العزيز بن عبد الله، حدثنا إبراهيم بن سعد، عن صالح بن كيسان، عن ابن شهاب، قال أخبرني عروة بن الزبير، أنه سأل عائشة عن قول الله، تعالى ‏{‏وإن خفتم أن لا تقسطوا في اليتامى‏}‏‏.‏ فقالت يا ابن أختي، هذه اليتيمة تكون في حجر وليها، تشركه في ماله ويعجبه مالها وجمالها، فيريد وليها أن يتزوجها، بغير أن يقسط في صداقها، فيعطيها مثل ما يعطيها غيره، فنهوا عن أن ينكحوهن، إلا أن يقسطوا لهن، ويبلغوا لهن أعلى سنتهن في الصداق، فأمروا أن ينكحوا ما طاب لهم من النساء سواهن‏.‏ قال عروة قالت عائشة وإن الناس استفتوا رسول الله صلى الله عليه وسلم بعد هذه الآية فأنزل الله ‏{‏ويستفتونك في النساء‏}‏ قالت عائشة وقول الله تعالى في آية أخرى ‏{‏وترغبون أن تنكحوهن‏}‏ رغبة أحدكم عن يتيمته حين تكون قليلة المال والجمال قالت فنهوا أن ينكحوا عن من رغبوا في ماله وجماله في يتامى النساء، إلا بالقسط، من أجل رغبتهم عنهن إذا كن قليلات المال والجمال‏.

ترجمہ صحیح بخاری - حدیث 4574

کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت ((وان خفتم ان لا تقسطوا فی الیتامٰی ) کی تفسیر ہم سے عبد العزیز بن عبد اللہ نے بیان کیا ، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا ، ان سے صالح بن کیسان نے ، ان سے ابن شہاب نے ، انہوں نے کہا مجھ کو عروہ بن زبیر نے خبر دی انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے آیت (( وان خفتم ان لا تقسطوا فی الیتامٰی )) کا مطلب پوچھا ۔ انہوں نے کہا میرے بھانجے اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک یتیم لڑکی اپنے ولی کی پرورش میں ہو اور اس کی جائیداد کی حصہ دار ہو ( ترکے کی رو سے اس کاحصہ ہو ) اب اس ولی کو اس کی مالداری خوبصورتی پسند آئے ۔ اس سے نکاح کرنا چاہے پر انصاف کے ساتھ پورا مہر جتنا مہر اس کو دوسرے لوگ دیں ، نہ دینا چاہے ، تو اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں لوگوں کو ایسی یتیم لڑکیوں کے ساتھ جب تک ان کا پورا مہر انصاف کے ساتھ نہ دیں ، نکاح کرنے سے منع فرمایا اور ان کو یہ حکم دیا کہ تم دوسری عورتوں سے جو تم کو بھلی لگیںنکاح کر لو ۔ ( یتیم لڑکی کا نقصان نہ کرو ) عروہ نے کہا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی تھیں ، اس آیت کے اترنے کے بعد لوگوں نے پھر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں مسئلہ پوچھا ، اس وقت اللہ نے یہ آیت ویستفتو نک فی النساءاتاری ۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا دوسری آیت میں یہ جو فرمایا وترغبون ان تنکحوھن یعنی وہ یتیم لڑکیاں جن کا مال وجمال کم ہوا اور تم ان کے ساتھ نکاح کرنے سے نفرت کرو ۔ اس کامطلب یہ ہے کہ جب تم ان یتیم لڑکیوں سے جن کا مال وجمال کم ہو نکاح کرنا نہیں چاہتے تو مال اور جمال والی یتیم لڑکیوں سے بھی جن سے تم کو نکاح کرنے کی رغبت ہے نکاح نہ کرو ، مگر جب انصاف کے ساتھ ان کا مہر پورا اداکرو ۔