كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ بَابُ قَوْلِهِ: {وَإِنْ خِفْتُمْ أَنْ لاَ تُقْسِطُوا فِي اليَتَامَى} صحيح حدثنا إبراهيم بن موسى، أخبرنا هشام، عن ابن جريج، قال أخبرني هشام بن عروة، عن أبيه، عن عائشة ـ رضى الله عنها ـ أن رجلا، كانت له يتيمة فنكحها، وكان لها عذق، وكان يمسكها عليه، ولم يكن لها من نفسه شىء فنزلت فيه {وإن خفتم أن لا تقسطوا في اليتامى} أحسبه قال كانت شريكته في ذلك العذق وفي ماله.
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں باب: آیت ((وان خفتم ان لا تقسطوا فی الیتامٰی ) کی تفسیر ہم سے ابراہیم بن موسیٰ نے بیان کیا ، کہا ہم کو ہشام بن یوسف نے خبر دی ، ان سے ابن جریج نے کہا ، کہا مجھ کو ہشام بن عروہ نے خبر دی ، انہیں ان کے والد نے اور ان سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک آدمی کی پرورش میں ایک یتیم لڑکی تھی ، پھر اس نے اس سے نکاح کر لیا ، اس یتیم لڑکی کی ملکیت میں کھجور کا ایک باغ تھا ۔ اسی باغ کی وجہ سے یہ شخص اس کی پرورش کرتا رہا حالانکہ دل میں اس سے کوئی خاص لگاؤ نہ تھا ۔ اس سلسلے میں یہ آیت اتری کہ ” اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ تم یتیموں کے حق میں انصاف نہ کر سکو گے ۔ “ ہشام بن یوسف نے کہا میں سمجھتا ہوں ، ابن جریج نے یوں کہا یہ لڑکی اس درخت اور دوسرے مال اسباب میں اس مرد کی حصہ دار تھی ۔